آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو 7 وکٹوں سے شکست دے کر میگا ایونٹ کے فائنل میں جگہ بنالی۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے دیا گیا 153 رنز کا ہدف قومی ٹیم نے آخری اوور میں 3 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔
پاکستان کی جانب سے بابر اعظم اور محمد رضوان نے شاندار آغاز فراہم کیا، 105 رنز پر قومی ٹیم کی پہلی وکٹ گرگئی، دونوں بلے بازوں کے درمیان 105 رنز کی شراکت قائم ہوئی۔
پاکستان نے پہلے 10 اوورز میں بغیر کسی نقصان کے 87 رنز بنائے۔
کپتان بابر اعظم نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے نصف سنچری اسکور کی اور 53 رنز بناکر ٹرینٹ بولٹ کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
رضوان اور حارث نے ٹیم کا اسکور 132 رنز تک پہنچایا تو پاکستان کو دوسرا نقصان اٹھانا پرا۔
محمد رضوان نے عمدہ بلے بازی کرتے ہوئے نصف اسکور کی اور وہ 57 رنز کر ٹرینٹ بولٹ کا شکار بن گئے۔
جارحانہ بلے باز محمد حارث بھی میچ ختم نہ کرسکے اور 151 کے اسکور پر 30 رنز بناکر چلتے بنے، ان کی وکٹ مچل سینٹنر نے لی۔
شان مسعود 3 اور افتخار احمد صفر رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹرینٹ بولٹ نے 2 اور مچل سینٹنر نے ایک وکٹ حاصل کی۔
نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 152 رنز بنائے۔
کیویز کی جانب سے فن ایلن اور ڈیون کونوے نے اننگز کا آغاز کیا، پہلے ہی اوور میں 4 رنز پر نیوزی لینڈ کو پہلا نقصان اٹھانا پڑا جب فن ایلن 4 رنز بناکر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے۔
پہلی وکٹ جلد گرنے کے بعد کیوی کپتان اور ڈیون کونوے نے ٹیم کو سنبھالا اور ٹیم کا اسکور 38 رنز تک پہنچایا تو کیویز کی دوسری وکٹ گرگئی۔
ڈیون کونوے 20 رنز بناکر شاداب خان کے ہاتھوں رن آؤٹ ہوگئے، کین ولیمسن اور کونوے کے درمیان 34 رنز کی شراکت قائم ہوئی۔
نیوزی لینڈ نے پاور پلے کے 6 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر 38 رنز بنائے۔
نیوزی لینڈ کی تیسری وکٹ 49 رنز پر گری، گلین فلپس بھی کچھ دیر کے مہمان ثابت ہوئے اور صرف 6 رنز کے انفرادی اسکور پر اپنی وکٹ محمد کو دے بیٹھے۔
59 رنز پر 3 وکٹیں گرنے کے بعد کپتان کین ولیمسن اور ڈیرل مچل نے ٹیم کی کمان سنبھالی اور اسکور 117 رنز تک پہنچایا۔
دونوں کے درمیان چوتھی وکٹ کے لئے 68 رنز کی شراکت قائم ہوئی، جس کے بعد نیوزی لینڈ کو چوتھا نقصان 117 رنز پر اٹھانا، کین ولیمسن 46 رنز بناکر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے۔
اس کے بعد ڈیرل مچل نے جیمز نیشم کے ساتھ مل کر پانچویں وکٹ کے لئے 35 رنز کی شراکت قائم کی اور ٹیم کا اسکور 152 رنز تک پہنچایا۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے ڈیرل مچل نے نصف سنچری اسکور کی، ڈیرل مچل 53 اور جیمز نیشم 16 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے عمدہ بولنگ کرتے ہوئے 2 کیوی کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔
اس کے علاوہ محمد کے حصے میں ایک وکٹ آئی جبکہ دیگر کوئی بولر وکٹ نہ لے سکا۔
اس سے قبل آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں کھیلے جارہے میچ میں نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ٹاس کے بعد کیوی ٹیم کے کپتان کین ولیمسن نے کہا کہ کوشش ہوگی بڑا ہدف دے کر پاکستان کو پریشر میں لے کر آئیں۔
پاکستان ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ ہم بھی ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ ہی کرتے، قومی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، ابتدا میں نیوزی لینڈ کی جلد وکٹیں گرا کر دباؤ بڑھانے کی کوشش کریں گے تاکہ میچ جیت کر ایونٹ کے فائنل میں رسائی کو ممکن بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اچھے کھلاڑی ہیں، ہمارا اس میچ پر فوکس ہے، آخری 3 میچز اچھے کھیلے، اس مومینٹم کو برقرار رکھیں گے، جیت کی وجہ سے بہت زیادہ پُراعتماد ہیں، نیوزی لینڈ کے پاس کوالٹی بولرز اور بیٹرز ہیں۔
پاکستان ٹیم میں کپتان بابراعظم کے علاوہ نائب کپتان شاداب خان، محمد رضوان، محمد حارث، شان مسود، محمد نواز، افتخاراحمد، وسیم جونئیر، حارث رؤف، شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ پلیئنگ الیون میں شامل ہیں۔
نیوزی لینڈ ٹیم میں کپتان کین ولیمسن کے علاوہ فن ایلن، ڈیون کونوے، گلین فلپس، ڈیرل مچل، جیمز نیشم، مچل سینٹنر، ٹم ساؤتھی، ایش سودھی، لوکی فرگوسن اور ٹرینٹ بولٹ شامل ہیں۔
ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں 6 مرتبہ ایک دوسرے کے آمنے سامنے آئیں، جس میں قومی ٹیم کا پلڑا بھاری رہا۔
پاکستان نے نیوزی لینڈ کو 4 مرتبہ شکست دی جبکہ 2 بار فتخ کیویز کے نام رہی۔