چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی زیرِ صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا جس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے تین ایڈیشنل ججز کو مستقل کرنے کی سفارش کردی گئی۔
اجلاس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ایڈیشنل ججز کی مستقلی کا جائزہ لیا گیا، جوڈیشل کمیشن کی جانب سے تین ایڈیشنل ججز کو مستقل کرنے کی سفارش کی گئی جن میں جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان، جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز شامل ہیں۔
تینوں ججز کی مستقلی کیلئے نام پارلیمانی کمیٹی کو بھیجے جائیں گے۔
جسٹس سمن رفعت امتیاز نے دبئی کی امریکن یونیورسٹی سے بزنس ایڈمنسٹریشن میں انڈرگریجویٹ کرنے کے بعد امریکی ریاسر ورجینیا کی یونیورسٹی آف رچمنڈ سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ وہ 2004 سے کراچی میں قانون کی پریکٹس کر رہی تھیں۔
ارباب محمد طاہر بلوچستان کے سینئر وکیل رہ چکے ہیں اور 2021 میں صوبے کے ایڈووکیٹ جنرل کے طور پر کام کر چکے ہیں۔
اعجاز اسحاق خان نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے بی اے آنرز (جیورس) کیا۔ اس کے بعد انہوں نے لنکنز ان سے بیرسٹر ایٹ لاء کی ڈگری حاصل کی اور 1994 میں لاہور ہائی کورٹ کے وکیل کے طور پر داخلہ لیا۔ ان کے والد سردار اسحاق خان ملک کے معروف فوجداری قانون کے ماہر تھے۔
تینوں ججز صاحبان کو 2021 میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں تعینات کیا گیا تھا۔