Aaj Logo

اپ ڈیٹ 12 نومبر 2022 11:23am

عمران پر حملے کا ذمہ دار ٹھہرائے گئے فوجی افسرسے سلمان احمد کی درخواست

پی ٹی آئی رہنما اورعمران خان کے انتہائی قریبی سمجھے جانے والے گلوکار سلمان احمد نے فوجی قیادت کے ساتھ پی ٹی آئی رابطوں کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کی میجر جنرل فیصل نصیر سے بالمشافہ ملاقات ہوئی تھی۔

سوشل میڈیا پرمیجر جنرل فیصل نصیرکو براہ راست ویڈیو پیغام میں سلمان نے کہا کہ ، ”میرا پیغام میجر جنرل فیصل نصیر، جو پاکستان کی تمام داخلی اور خارجی سیکیورٹی کے ذمہ دار ہیں ان کے لیے ہے، جنرل صاحب آپ کی اور میری میٹنگ میں بات ہوئی تھی کہ سول ملٹری تعلقات میں جو خلیج آئی ہوئی ہے ہم نے وہ زخم بھرنے ہیں“۔

مزید پڑھیے:پی ٹی آئی کے ہدف پر موجود سینئر فوجی افسر کون ہے

سلمان احمد کے مطابق ، ”جنرل صاحب، ٹارچرہورہا ہے ہمارےملک کے اندر، ہمارے ملک کے جو سینیٹرز ہیں ان کی ویڈیوزریلیزکی گئی ہیں،اور 3 نومبر کو جو قاتلانہ حملہ ہواعمران خان جو پاکستان کے سب سے بڑے ہیرو ہیں ، آپ ملک کی بیرونی و اندرونی سیکیورٹی جانتے ہیں، آپ کو پتہ ہے یہ سب کچھ کون کررہا ہے، یہ سب کچھ کس نے پلان کیا تو بجائے اس کے کہ آپ خاموش رہیں، میں کہہ رہا ہوں آپ کا فرض بنتا ہے کہ آپ سامنے آئیں اور بتائیں ملک کو کہ کیا ہورہا ہے“۔

جنرل فیصل نصیرسے ملاقات کے دعویدار سلمان احمد نے ان سے مخاطب ہوتے ہوئے مزید کہا کہ ،”آپ نے مجھے 2 گھنٹے دیے تھے اس میٹنگ میں اور آپ نےمیرا ہاتھ پکڑ کرکہا تھا کہ سلمان آپ اثاثہ ہیں اس ملک کے اور میں پوری کوشش کروں گا کہ ایک وِن وِن سچویشن بنانے کا تو اب وہ وقت آگیا ہے“۔

مزید پڑھیے: میجر(ر) خرم روکھڑی: پارٹی رہنماؤں کی لاعلمی سے بنیادی رکنیت کی معطلی تک

دوسری جانب پی ٹی آئی کا مطالبہ ہے کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ تین افراد کے خلاف درج کیا جائے۔ یہ افراد وزیراعظم شہباز شریف، وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ اور ایک اہم پوزیشن پر فائز ایک سینئر فوجی افسر ہیں۔

مزید پڑھیے“ عمران خان حملے کی ایف آئی آر لیک، تین ناموں میں سے کتنے شامل ہوئے

پنجاب حکومت اور پولیس کو شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے پر اعتراض نہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ سینئر فوجی افسر کا نام ایف آئی آر میں شامل نہ کیا جائے۔

Read Comments