الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وزیر داخلہ رانا ثناء کی 10 ہزار جرمانے کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
الیکشن کمیشن میں رانا ثناء کی جرمانے کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی، وکیل وزیر داخلہ نے بتایا کہ نوٹس موصول نہیں ہوا لیکن جرمانہ کر دیا گیا۔
ممبر خیبرپختونخوا نے کہا کہ ڈی ایم او آرڈر میں لکھا ہے کہ رانا ثناء نے جواب جمع کرایا تھا، نوٹس ملا نہیں تھا تو جواب کیسے جمع کرا دیا، جس پر وکیل نے بتایا کہ جس نوٹس کا جواب دیا تھا، اس میں جرمانہ نہیں ہوا بلکہ وارننگ ملی تھی۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کیا رانا ثناء نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں کی؟۔
اسپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ رانا ثناء نے پولنگ اسٹیشن کی حدود میں میڈیا ٹاک میں کہا انہوں نے عابد شیر علی کو ووٹ دیا، ووٹ کی رازداری نہ رکھنے پر بھی کارروائی ہونی چاہیئے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ رانا ثناء نے کہا عابد شیر علی کو ووٹ دیا ہے اس نقطے پر کیا کہیں گے؟۔
ممبر پنجاب نے ریمارکس دیے کہ اس طرح رازداری رکھنی ہے تو بیلٹ پیپر پر مہر کھلے عام لگانی چاہیئے۔
الیکشن کمیشن نے رانا ثناءاللہ کی 10ہزار جرمانے کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔