لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیاء باجوہ نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان کی ایف آئی اے طلبی نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت سے معذرت کر لی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان کی طلبی نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
فاضل جج نے درخواست پر سماعت سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ انتظار حسین میرے ساتھی وکیل رہ چکے ہیں اسی لیے شاید وہ پیش نہیں ہونا چاہتے،اس لیے ذاتی وجوہات کی بناء پر انتظار حسین کی طرف سے دائر کیے گئے کیس کی سماعت نہیں کرنا چاہتا۔
عدالت نے آج ہی درخواست دوسرے بینچ کے پاس سماعت کے لئے مقرر کرنے کی سفارش کے ساتھ فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی۔
مزید پڑھیں: ایف آئی اے نے عمران خان کو پھر طلب کرلیا، نوٹسز جاری
لاہور ہائیکورٹ نے آج ہی درخواست دوسرے بینچ کے پاس سماعت کے لئے مقرر کرنے کی سفارش بھی کردی۔
دائر درخواست میں وزارت داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے، ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایف آئی اے کو سیاسی جماعت کی فنڈنگ کے خلاف انکوائری کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے،ممنوعہ فنڈنگ کے الیکشن کمیشن کے فیصلے میں ایف آئی اے کو اکائونٹس کی چھان بین کی ہدایت نہیں کی گئی۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت ایف آئی اے میں 7 نومبر کو طلبی کا نوٹس کالعدم قرار دے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک ایف آئی اے کو انکوائری کرنے سے روکا جائے۔
واضح رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے سابق وزیراعظم عمران خان کو ممنوعہ فنڈنگ کیس میں تفتیش کے لئے طلب کیا تھا۔
ایف آئی اے کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس میں کہا گیا کہ عمران خان نے الیکشن کمیشن میں تحریکِ انصاف کے لاہور اکائونٹ سے لا تعلقی کا اظہار کیا تھا جبکہ اکائونٹ کی تفصیلات کے اوپننگ فارم میں عمران خان کا اتھارٹی لیٹر لگا ہوا ہے۔
ایف آئی اے کے 7 نومبر کو طلبی کے نوٹس کو عمران خان کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔
اس سلسلے میں دائر کی گئی درخواست میں عمران خان نے ایف آئی اے کو فریق بنایا تھا۔