پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے منگل سے دوبارہ لانگ مارچ شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیرآباد میں جہاں مجھے گولیاں لگیں مارچ وہیں سے شروع ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ 10 سے 15 روز میں راولپنڈی پہنچیں گے، شاہ محمود قریشی جی ٹی روڈ پر مارچ کو لیڈ کریں گے، میں ہر روز مارچ سے خطاب کروں گا اور مارچ 14 دن میں پنڈی پہنچے گا، میں خود راولپنڈی آؤں گا، پورے ملک سے لوگ آئیں گے، راولپنڈی پہنچ کر مارچ کو میں خود لیڈ کروں گا۔
پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد نے بعد میں بتایا کہ عمران خان روزانہ آن لائن مارچ سے خطاب کریں گے۔
پریس کانفرنس میں عمران خان نے کہا کہ میں اپنی پارٹی اور قوم سے تین ایشوز پر بات کرنا چاہتا ہوں، تین دن ہوگئے ہیں پنجاب میں ہماری حکومت ہے ایف آئی آر درج نہیں کرا پائے، ایف آئی آر درج کرانا میرا حق ہے، تفتیش ہوگی تو سب پتہ چلے گا، یہ کیسے ہو سکتا ہے ہماری اپنی پولیس منع کررہی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں سب سے بڑی سیاسی جماعت کا سربراہ ہوں، میں سابق وزیر اعظم رہ چکا ہوں، میں اپنی ایف آئی آر درج نہیں کراسکتا تو عام آدمی کا کیا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ابھی ایف آئی آر بھی نہیں کٹی کہ سوشل میڈیا پر ٹوئٹس آنی شروع ہوگئیں، مجھ پر حملے کے بعد ایک کے بعد ایک جھوٹ بولا گیا، مجھ پر حملے کے بعد چھ بجکر ایک منٹ پر پہلی ٹوئٹ آتی ہے، وقار ستی کی چھ بجکر دو منٹ پر ٹوئٹ آئی، حامد میر چھ بجکر تین منٹ، نجی چینل کی چھ بجکر چار منٹ پر ٹوئٹ آئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پولیس اور حکومت ہماری اور گرفتار ملزم کی ویڈیو بنا کر لیک کرتی ہے ، آئی جی سے جب پوچھا کیسے ملزم کی ویڈیو لیک ہوئی تو کہتا ہے کہ یہ ہیک ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ایک ویڈیو نکلتی ہے جس میں کہا گیا مذہب کی توہین کرتا ہوں، وہ ویڈیو کہاں سے نکلتی ہے، کون نکالتا ہے تحقیقات ہونی چاہئیں۔
عمران خان نے کہا کہ مجھے پتہ ہے انہوں نے سلمان تاثیر کی طرح مجھے قتل کرنا ہے، میرے خلاف مذہبی اشتعال انگیزی کی گئی، کسی نے ایکشن نہیں لیا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ جن تین کے نام لیے ان کے ہوتے ہوئے شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتیں، تین لوگ استعفا دیں تاکہ شفاف تحقیقات ہوسکیں، جس پر الزام لگا اس کے ماتحت شفاف انکوائری کیسے ہوگی؟
انہوں نے کہا کہ تفتیش ہوگی تو پتہ چلے گا کہ اس سب میں کون ملوث ہے، مجھے یقین ہے ان تین لوگوں نے سب کچھ کیا ہے۔
عمران خنا نے مزید کہا کہ مریم صفدر، مریم اورنگزیب، جاوید لطیف سے پریس کانفرنسز کس نے کرائیں، پریس کانفرنس میں کہا گیا میں نے مذہبی توہین کی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اعظم سواتی کو برہنہ کر کے تشدد کیا گیا، سب سے زیادہ شرمناک اعظم سواتی کی اہلیہ کو ویڈیو بھیجنا ہے، اعظم سواتی کی ویڈیو جعلی نہیں، کوئٹہ میں بنائی گئی۔
عمران خان نے کہا کہ چیف جسٹس اعظم سواتی کی ویڈیو کا نوٹس لیں، اعظم سواتی ویڈیو کے معاملے کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اعظم سواتی نے فون کر کے کہا وہ سپریم کورٹ کے باہر دھرنا دیں گے، اعظم سواتی انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کریں گے، پی ٹی آئی سینیٹرز، وکلاء اعظم سواتی کے ساتھ کورٹ کے باہر بیٹھیں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعظم کے جوڈیشل کمیشن کے اعلان کا خیرمقدم کرتا ہوں، جوڈیشل کمیشن ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کرے، ارشد شریف ملک چھوڑنے اور دبئی سے نکلنے پر کیوں مجبور ہوا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ارشد شریف نے سب لوگوں کو بتایا ہوا ہے کہ ملک کیوں چھوڑا۔ ان کی والدہ، صحافیوں کو پتہ تھا ارشد شریف کو کس سے خطرہ ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ بات کی جارہی ہے کہ اس طرح کے سائفر تو آتے رہتے ہیں، چیف جسٹس صاحب آپ کے پاس سائفر آیا ہوا ہے، چیف جسٹس صاحب تحقیقات کرائیں سازش تھی یا نہیں، پوری قوم عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے۔