وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے سینیٹر اعظم سواتی کی مبینہ غیر اخلاقی ویڈیو کو جعلی قرار دے دیا۔
ایف آئی کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ انٹرنیٹ پر گردش کرنے والی سینیٹر اعظم سواتی کی فحش ویڈیو فرانزکلی تجزیے کے بعد جعلی قرار پائی ہے۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ فارنزک انٹرنیشنل معیار کے مطابق اعظم سواتی سے منسوب ویڈیو اور آڈیو کا فریم ٹو فریم فارنزک تجزیہ کیا گیا ہے، جس میں ثابت ہوا کہ ویڈیو ایڈیٹڈ ہے اور اس میں مختلف کلپس کو جوڑا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دورہ کوئٹہ میں میری اہلیہ کے ساتھ خلوت میں ویڈیو ریکارڈ کی گئی، اعظم سواتی
”ویڈیو میں چہروں کو بگاڑ کر مختلف ویڈیوز اس میں شامل کی گئیں اور فوٹوشاپ کی گئی۔“
ایف آئی اے نے بتایا کہ اعظم سواتی نے پریس کانفرنس میں جو باتیں کیں ان پر باضابطہ تحقیقات کی ضرورت ہے، اعظم سواتی تحریری درخواست دیں اور ویڈیو کے حقیقی ہونے کے حوالے سے اپنے تحفظات بیان کریں۔
ایف آئی اے کے مطابق بظاہر جعلی ویڈیو ڈیپ فیک ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے بنائی گئی اور سینیٹر اعظم سواتی کو بدنام کرنے اور غلط فہمی پیدا کرنے کیلئے پھیلائی گئی۔
اعظم سواتی نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی اہلیہ کو ایک نامعلوم نمبر سے ویڈیو بھیجی گئی ہے جس میں وہ اور ان کی اہلیہ خلوت میں دکھائی دے رہے ہیں۔