شریف برادران نے پاک فوج کی قیادت کے خلاف بیانات دینے پرعمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے پراتفاق کرلیا۔
وزیراعظم شہبازشریف اور نوازشریف کے درمیان ٹیلی فونک گفتگومیں تبادلہ خیال کے بعد اس بات پراتفاق کیا گیا کہ پاک فوج سے متعلق بیانات میں ہرزہ سرائی پرچیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے۔
نواز شریف نے کہا کہ قومی ریاستی دفاعی اداروں کے خلاف عمران خان نفرت پھیلارہے ہیں، عمران خان فوج اور عوام کو آمنے سامنے لاکر خونی انقلاب کی باتیں کررہے ہیں۔
قائد ن لیگ نے ہدایت کی کہ آئی ایس پی آر کے بیان کی بنیاد پرحکومت تمام قانونی تقاضے پورے کرے۔ عمران خان ریاستی اداروں کیخلاف نفرت پھیلا رہے ہیں، فوج اورعوام کو آمنے سامنے کرکے خونی انقلاب کی باتیں کی جارہی ہیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمر نے ٹوئٹ میں خواجہ آصف کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے کبھی اداروں کیخلاف بات نہیں کی بلکہ درحقیقت عمران خان نےہمیشہ اداروں کی مضبوطی کی ضرورت پرآواز اٹھائی ہے۔
مزید پڑھیے:آئی ایس پی آر کے بیان پر اسد عمر کا ادارے سے سوال
واضح رہے کہ گزشتہ روز آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ادارے کے خلاف عمران خان کے بے بنیاد اورغیر ذمہ دارانہ الزامات ناقابل قبول ہیں۔ پی ٹی آئی چیئرمین کے بالخصوص ایک اعلیٰ فوجی افسر کے خلاف بے بنیاد الزامات ناقابل قبول ہیں۔
آئی ایس پی آرکا کہنا تھا کہ مطابق الزامات سے فوجیوں کی عزت کو داغ دار کیا جا رہا ہے، کسی کو ادارے، افسران کی بے عزتی کی اجازت نہیں دی جائے گی، ادارہ پورے شدومد سے اپنے افسروں اور سپاہیوں کی حفاظت کرے گا۔