وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے عمران خان کے بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس عمران خان کے زخم کی تحقیقات کریں۔
ایک بیان میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ’فتنہ قوم کو گمراہ کر رہا ہے، چیف جسٹس اپنی سربراہی میں بینچ بنا دیں 900 اور 18 قتلوں کی انکوائری اور اس کے زخم کی تحقیقات کروا لیں۔‘
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے زمانے میں جتنی تحقیقات ہوتی رہیں کیا یہ استعفیٰ دے کر انکوائری کراتے تھے؟ پنجاب حکومت اور پنجاب پولیس ہمارے ماتحت نہیں ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم بلیک میل نہیں ہوں گے، اس سے پہلے بھی عمران فساد فی الارض نے ہم پر جھوٹے مقدمات بنائے اور جیلوں میں بند کیا، ہم تب بھی بلیک میل نہیں ہوئے اور اب بھی جھوٹ اور پراپیگنڈے سے بلیک میل نہیں ہوں گے۔
رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ عمران نے جو الزامات لگائے ہیں ان کے خلاف کوئی ایک بھی ثبوت پر بات نہیں کی، جس طرح سمندر کی گہرائی کی پیمائش نہیں کی جا سکتی اسی طرح اس کے جھوٹوں کا بھی اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے ہی کہا ہے اس واقعہ پر جے آئی ٹی بننی چاہئے اور واقعہ کی صاف و شفاف انکوائری کی جائے۔