جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد کے سنگم فیض آباد پر جمعہ کی شام پی ٹی آئی کارکنوں اور اسلام آباد کے سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان ایک منفرد قسم کی جھڑپ دیکھنے میں آئی جس میں دونوں فریقین اپنی اپنی حدود میں رہتے ہوئے اس دوسرے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے رہے۔
علاقے سے واقف لوگ جانتے ہیں کہ یہاں فیض آباد کا پل دونوں شہروں کو الگ کرتا ہے۔ جمعہ کی شام پی ٹی آئی کارکن اس پل کے ایک جانب تھے جب کہ اسلام آباد پولیس اور ایف سی کے اہلکار دوسری جانب۔
پی ٹی آئی کے کارکن جمع ہوئے تو پہلے کچھ وقت تک کشیدگی رہی اور دونوں فریق ایک دوسرے کے سامنے کھڑے رہے۔ پل کے اوپر اسلام آباد سے راولپنڈی جانے والی گاڑیوں کی آمدروفت بھی جاری رہی۔
خاموش محاذ آرائی کچھ دیر جاری رہی اور اس کے بعد پتھراؤ سے تصادم شروع ہوگیا۔ پل کے اوپر اور نیچے موجود پی ٹی آئی کارکنوں نے اسلام آباد کی حدود میں موجود سیکورٹی اہلکاروں پر پتھراو برسائے۔
اسلام آباد پولیس اور ایف سی آنسو گیس کی گنیں سیدھی کیں اور راولپنڈی کی حدود میں شیل برسا دیئے۔ فیض آباد کے چوک پر سفید دھویں کے بادل چھا گئے۔
پی ٹی آئی کارکن آنسو گیس کے اثرات سے بچنے کے لیے راولپنڈی کی طرف جاتے دکھائی دیئے۔
اسلام آباد میں پولیس اور ایف سی کے اہلکار قیدیوں والی گاڑیاں بھی لے کر آئے تھے۔
پولیس نے ایک بیان میں کہاکہ مظاہرین کے پاس غلیل، ڈنڈے اور پتھر ہیں اور ان کے پاس اسلحہ بھی ہو رہا ہے۔
اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ مظاہرین کو غیرقانونی عمل سے روکے۔