پاکستان تحریک اںصاف کے چئیرمین عمران خان پر ہونے والے قاتلانہ حملے کے خلاف کراچی اور لاہور سمیت ملک کے کئی شہروں میں پارٹی کارکن نماز جمعہ کے بعد سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ مظاہرین نعرے بازی کر رہے ہیں اور انہوں نے سڑکیں بلاک کردی ہیں۔ کراچی میں شارع فیصل پر ایک مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔
اس سے قبل ملک کے کئی شہروں میں پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے وکلا نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا۔
کارکن نے ”لے کے رہیں گے آزادی“ کے نعرے لگائے۔
پی ٹی آئی کارکنان عمران خان کی نیوز کانفرنس کے بعد ایک بار پھر شارع فیصل کے ایک طرف جمع ہوگئے ہیں جس میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شریک ہے۔
شارع فیصل پر ٹریفک معمول پر آگیا جب کہ ایف ٹی سی سے میٹروپول جانے والا روڈ بھی پولیس نے کھول دیا۔ اس سے قبل پولیس نےایف ٹی سی والا ٹریک واٹر ٹینکر لگا کر بند کردیا تھا، کارکنان پولیس کا ناکہ توڑ کر زبردستی آگے بڑھ گئے تھے۔
شاہراہ فیصل پر پولیس کی لاٹھی چارج اور بھگدڈ سے پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی راجا اظہر کا پاؤں ذخمی ہوگیا۔
پی ٹی آئی کارکنان کا شارع فیصل پراحتجاج اور میٹرو پول کی جانب مارچ جاری جہاں پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس شیلنگ کی۔
اس کے علاوہ پولیس نے پی ٹی آآئی کے 15 مظاہرین کو بھی حراست میں لے لیا جس میں خواتین بھی شامل ہیں، پولیس نے گرفتار مظاہرین کو نا معلوم مقام پر منتقل کردیا ہے جب کہ شیلنگ اور گرفتاریوں سے بچنے کے لئے کارکنان منتشر ہوگئے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کارکنان نے مارچ کرتے ہوئے بلاول ہاؤس جانے کا بھی اعلان کردیا ہے جہاں وہ احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔
لاہور میں کئی مقامات پر احتجاج ہوا۔ پی ٹی آئی کارکن گورنر ہاؤس کے گیٹ پر جمع ہو گئے۔ انہوں نے ٹائروں کو آگ لگا کر احتجاج کیا جب کہ حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
مظاہرین نے گورنر ہاؤس کے گیٹ پر دھاوا بول دیا اور استقبالیہ کاؤنٹر میں توڑ پھوڑ کی۔کارکنوں نے گورنر ہاؤس کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی تاہم انہیں روک دیا گیا۔
انہوں نے گورنر ہاؤس کے گیٹ پر پی ٹی آئی کا پرچم لہرا دیا۔
کارکنوں نے گورنر ہاؤس پر پی ٹی آئی پرچم لہرا دیا
لاہورمیں شاہدرہ چوک، بیگم کوٹ چوک اور کلمہ چوک پر پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کیا جارہا ہے جبکہ کارکنان نے سڑکیں بلاک کردی ہیں۔
سی ٹی او ڈاکٹر اسد کا کہنا ہے کہ شہریوں کو متبادل راستوں پر ڈائیورٹ کیا جارہا ہے اورشہری غیرضروری سفر سے گریز کریں۔
گوجرانوالہ میں پارٹی کی کال پر کارکن سٹرکوں پر نکل آئے۔ چن دا قلعہ، پنڈی بائی پاس اور گوندانوالہ چوک میں احتجاجی مظاہرے کیے۔
کارکنوں نے ٹائر جلا کر جی ٹی روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بلاک کر دیا۔ انہوں نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
فیض آباد میں پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ جمع ہوتے ہی پولیس کے سامنے آگئے، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ایک بار پھر شیلنگ کی جب کہ متعدد کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا۔
مظاہرین کی جانب سے اسلام آباد پولیس پر پتھراؤ اور نعرے بازی کی جارہی ہے۔ اسلام آباد کی جانب پولیس، ایف سی اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات ہے۔
فیض آباد پُل پر پی ٹی آئی احتجاج سے متعلق اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ فیض آباد پُل پر صورتحال معمول پر آنا شروع ہوگئی جب کہ مری روڈکوبھی دونوں اطراف سے ٹریفک کیلئےکھول دیا گیا۔
شام پونے پانچ بجے پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور شیلنگ شروع کی گئی اور پانچ افراد کو حراست میں لیا گیا۔
گجرات میں بھی عمران خان پرقاتلانہ حملے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے پی ٹی آئی کارکنان کی بڑی تعداد شاہین چوک پر جمع ہوئی، احتجاج کے باعث شاہین چوک بائی پاس پردو طرفہ ٹریفک بلاک کر دی گئی۔
وزیر آباد میں مولانا ظفر علی خان بائی پاس چوک پر تحریک انصاف کے کارکنان کا احتجاج مقتول معظم کی نمازِ جنازہ کے بعد شروع کیا گیا جو تاحال جاری ہے جہاں پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود ہے۔
پی ٹی آئی کے کارکنان کی جانب سے بلاک کیا گیا باب وزیرآباد کھول دیا گیا، باب وزیرآباد سے ٹریفک کی روانی جاری ہے۔
واضح رہے کہ مظاہرین نے رکاوٹیں کھڑی کر کے مرکزی جی ٹی روڈ کو بلاک کر دیا تھا، دو گھنٹے سے زائد بند ہونے والے روڈ پر ٹریفک کی لمبی قطاریں لگ گئی تھیں۔
وزیر آباد جہاں عمران خان کے قافلے پر حملہ ہوا وہاں اور قریبی شہر کامونکی میں احتجاج نماز جمعہ سے پہلے ہی شروع ہوگیا اور کارکن جمع ہوگئے۔
سیالکوٹ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر قاتلانہ حملہ کے خلاف پی ٹی آئی کے کارکنوں کا کشمیر روڈ، کوٹلی، بہرام چوک سمیت رنگپورہ چوک، عالم چوک، پل، ایک حاجی پورہ اور اگوکی موڑ پر احتجاج جاری ہے۔
لالہ موسیٰ جو مارچ کے ممکنہ روٹ پر پڑتا ہے میں پی ٹی آئی کارکنان کی بڑی تعداد جی ٹی روڈ جمع ہوگئی اور ٹریفک بلاک کردی۔
جی ٹی روڈ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی تھیں۔
اوکاڑہ میں پی ٹی آئی کارکنان کا اوکاڑہ بائی پاس کےقریب احتجاج کیا اور جی ٹی روڈ کو بلاک کردیا۔
میانوالی میں جہازچوک پراحتجاج کیا گیا اورمظاہرین نےٹائرجلاکرروڈ کو بند کردیا۔
کہروڑپکا میں کارکنان نےٹائرجلاکرمیلسی روڈ ٹریفک کیلئےبندکردیا۔
منڈی بہاوالدین میں مظاہرین نے سرگودھا گجرات راولپنڈی روڈ بلاک کردی۔
پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی مظاہرے کیے گئے۔
پشاور میں تحریک انصاف کا عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف موٹروے ٹول پلازہ پر احتجاج جاری ہے جہاں خواتین ایم این ایز کارکنان و عہدیداروں کی بڑی تعداد احتجاج میں شریک ہے، احتجاج کے باعث موٹر وے پر ٹریفک معطل کردیا گیا۔
عمران خان پر قاتلانہ حملہ کے خلاف خیبرپختون کے مختلف شہروں میں بھی مظاہرے ہوئے۔
مانسہرہ میں رکن قومی اسمبلی صالح محمد خان کی قیادت میں کارکنان کی جانب سے ایکسپریس وے پر احتجاجی مظاہرہ کیا جارہا ہے۔
رکن قومی اسمبلی صالح محمد خان کی قیادت میں تحصیل بفہ پکھل سے کارکنان نے احتجاجی ریلی نکالی جبکہ معاون خصوصی وزیراعلی سید احمد شاہ کی قیادت میں ریلی شاہراہ کاغان پراحتجاج کیا گیا، مظاہرین نے ٹائر جلاکر چنارکوٹ کے مقام پر شاہرہ کو بند کردیا۔
مظاہرین نے حکومت کے خلاف کارکنان کی شدید نعرے بازی کی جبکہ مانسہرہ میں وکلاء نے بھی احتجاج کرتے ہوئے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا۔
سوات میں عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف نشاط چوک مینگورہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرے میں پی ٹی آئی کارکنان کی بڑی تعداد شریک تھی جبکہ مظاہرین کی جانب سے حکومت کے خلاف نعرہ بازی بھی کی گئی۔
اس خبر میں مزید تفصیلات شامل کی جا رہی ہیں۔