تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزم نوید کا ایک اور بیان سامنے آگیا۔
ملزم نوید کا کہنا ہے کہ میگزین میں 26 یا 27 گولیاں تھیں، 7 سے 8 گولیاں چلائی ہیں ایک گولی پھنسی ہوئی تھی، اس نے کہا کہ میں نے کنٹینر کو ٹارگٹ کیا تھا۔
اس سے قبل، ملزم کا کہنا تھا کہ میرے پیچھے کوئی نہیں، میں الحمدُ اللہ اکیلا ہوں، میرے ساتھ کوئی نہیں تھا، میں اپنی بائیک پر آیا ہوں، بائیک میں نے ماموں کی دکان پر کھڑی کردی تھی۔ ماموں کا ماٹر سائیکل کا شو روم ہے۔
پولیس اہلکار کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے ملزم کا کہنا تھا کہ اچانک فیصلہ کیا، دن سے صبح سے، جس دن یہ لاہور سے چلا ہے اس دن سے یہ سازش سوچی ہوئی ہے کہ میں نے اس کو چھوڑنا نہیں ہے۔
جمعہ کو جاری ہونے والے بیان کے باقی حصے میں مشتبہ حملہ آور نے اپنے فعل کا ایک اور جواز بھی پیش کیا ہے اور اسے مذہب سے جوڑنے کی کوشش کی ہے۔ تاہم یہ حصہ شائع اور نشر نہیں کیا جارہا۔ تاہم وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے اپنی پریس کانفرنس میں اس کا حوالہ دیا۔