سندھ ہائیکورٹ نے کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن کے التوا کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئے آئی جی سندھ اورڈی جی رینجرز سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
سندھ ہائیکورٹ میں کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن میں تاخیر کے خلاف جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی درخواستیں پرسماعت ہوئی۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نےعدالت کو بتایا سیکیورٹی وجوہات پرالیکشن ملتوی کیے گئے ہیں جبکہ 9 نومبرکو الیکشن کمیشن نے فریقین کا اجلاس بلایا ہے۔ عدالت نے آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز سے 10 نومبرتک رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
دوران سماعت وکیل جماعت اسلامی عثمان فاروق کی عدالت سے تلخ کلامی ہوئی کہا کہ بات نہیں کرنے دینا چاہتے تو بتا دیں میں خاموش ہوجاؤں گا، بلدیاتی الیکشن کرانے کے فیصلےکا اختیارالیکشن کمیشن کے بجائے سندھ حکومت کے پاس آگیا ہے، الیکشن کمیشن نے بلدیاتی الیکشن میں جان بوجھ کرتا خیرکی ہے۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا 12 سے زیادہ امیدوار فوت ہوچکے ہیں اور کئی امیدواروں کے پاس مہم چلانے کے وسائل بھی ختم ہوچکے ہیں۔
جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی درخواستوں کے مطابق الیکشن کمیشن نے کراچی میں بلدیاتی الیکشن میں جان بوجھ کر تاخیر کی اور الیکشن کمیشن سندھ حکومت کی ایما پر میں بلدیاتی الیکشن کیلئے ٹال مٹول سے کام لے رہا ہے۔