الیکشن کمیشن نے حلقہ این اے 45 کرم میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کیس میں عمران خان کے وکیل کو 7 نومبر سے قبل تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔
حلقہ این اے 45 کرم میں عمران خان کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے کی۔ عمران خان کے وکیل شہاب امام نے موقف اپنایا کہ 30 اکتوبر کونوٹس وصول ہونے کی بناء پرہمیں جواب دینے کیلئے زیادہ وقت نہیں ملا۔
عمران خان کے وکیل اور الیکشن کمیشن کے درمیان دلچسپ مکالمہ بھی ہوا،ممبر کمیشن جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ خان نے کہا کہ کیا کبھی عمران خان ہمارے پاس بھی آئیں گے ؟ وکیل نے کہا کہ جی انشاء اللہ کبھی آئیں گے لیکن یہ وہ بلانے والا کیس نہیں ہے۔
اس پر چیف الیکشن کمشنرنے کہا کہ جی بالکل یہ وہ کیس نہیں یہ ضابطہ اخلاق والا کیس ہے ۔
عمران خان کے وکیل نے استدعا کی کہ وکالت نامہ اور جواب کے لیے وقت دے دیں جس ہر ممبر کمیشن نے کہا کہ ہاں وکالت نامہ ضروری ہے۔ گزشتہ روز بھی خان صاحب نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں بیان حلفی سے تعلق نہیں۔
الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل کو تحریری جواب جمع کرونے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 7 نومبر تک ملتوی کردی۔