پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے مارچ کے شرکاء کی تعداد پر چہ مگوئیوں کے جواب میں تصاویر شئیر کردی گئی ہیں، جس میں کارکنان کا ایک سمندر دیکھا جاسکتا ہے۔
کامونکی پہنچنے پر رچنا ٹاؤن پر سفر کا اختتام ہوا اور سادھوکی کے پاس حادثے کی وجہ سے سفر ختم کرنا پڑا۔ جس کے بعد افواہیں پھیلنے لگیں کہ شرکاء لانگ مارچ چھوڑ کر واپس جانے لگے ہیں۔
تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کامونکی میں دو دن مسلسل ہزاروں افراد عمران خان کے انتظار میں کھڑے رہے۔
مارچ کے تیسرے اور چوتھے دن یعنی 31 اکتوبر کو شرکاء کی بڑی تعداد مارچ میں موجود نظر آئی۔