بینکنگ جرائم کورٹ لاہور نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سامنے تحقیقات کے حوالے سے کچھ سوال رکھ دئیے ہیں۔
عدالت کی جانب سے حامد زمان کی درخواست ضمانت منظور ہونے کا تحریری فیصلہ جاری کیا گیا ہے۔
بینکنگ کورٹ کے جج اسلم گوندل نے آٹھ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا، جس میں ایف آئی اے کی تفتیش پر سوالات اٹھائے گئے۔
فیصؒے کے متن میں کہا گیا کہ ایف آئی اے نے الزام عائد کیا ملزمان نے انصاف ٹرسٹ کے نام پر بوگس ٹرسٹ بنایا، ایف آئی اے کے مطابق بیرون ممالک سے فنڈنگ کیلئے تین اکاؤنٹس کھولے گئے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ایف آئی اے نے انصاف ٹرسٹ کے بوگس ٹرسٹ ہونے سے متعلق کوئی مصدقہ ثبوت نہیں دیا، ٹرسٹ میں بیرون ممالک سے ہونے والی ترسیلات پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 کے زمرے میں نہیں آتیں۔
تحریری فیصلے کے مطابق انصاف ٹرسٹ قانون کے مطابق قائم کیا گیا جس کے واضح محرکات تھے، حامد زمان نے انصاف ٹرسٹ بنانے کیلئے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا۔
عدالت کا فیصلے میں کہنا تھا کہ پراسیکیوشن کا کیس شکوک وشبہات سے پاک نہیں ہے، شک کے فائدے کی بنیاد پر درخواست گزار ضمانت کا حقدار ہے۔
عدالت نے درخواست گزار کو 10 لاکھ کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیے دیا۔