چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے لانگ مارچ کے چوتھے روز خطاب میں مخالفین کے لیے سخت زبان استعمال کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنےآقاؤں کوخوش کرنےکیلئے مجھے نااہل قرار دیا گیا۔ ملک تب مضبوط ہوگا جب ادارے مضبوط ہوں گے۔
عمران خان نے حقیقی آزادی مارچ کے حوالے سے کہا ہے کہ سب کونظرآرہاہےکہ انقلاب اسلام آباد کی جانب بڑھ رہاہے لیکن امپورٹڈ حکومت میری کوریج بند کررہی ہے۔
انہوں نے طاقت ور حلقوں کو تنقید بنانتے ہوئے کہا کہ ”جناب بند کمروں میں یہ جو فیصلے کرتے ہیں آپ، کہ جب فیصلہ کیا یہ چور ہے، جب فیصلہ کیا یہ پاک ہوگیا۔ پھر فیصلہ کیا یہ چور ہے اور پھر پاک کردیا۔ خدا کے واسطے پاکستانی قوم کو جانور نہ سمجھو۔ ہم گائے جیسے نہیں ہیں، ہم بھیڑ بکریاں نہیں ہیں کہ جب فیصلہ کر لو۔ اچھا جی اب ہم نے ان کو پاک کر دیا ہے تو اب آپ بھی ان کے پیچھے لگ جائیں اور جو ان کو سپورٹ نہیں کرتا، اس کو ننگا کرکے تشدد کرو۔“
عمران خان نے مزید کہا کہ شہباز شرہف کے پاس کوئی پاور نہیں، ڈگی میں بیٹھ کر جاتا تھا، ”شہباز شریف ساری زندگی تم نے کیاکیا، جو طاقتور ہوتا ہے اس کےبوٹ پالش کرتے ہو۔ میں تمہارے ذریعے کیا بات کروں گا، میں تو انہیں پیغام دے رہا ہوں جنہوں نے تمہیں اوپربٹھایا“۔
توشہ خانہ کیس میں نااہلی کے خلاف چیف الیکشن کمشنر پر ہرجانے کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان کرنے والے چیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن کمیشن نےمجھےنااہل قراردیا تھا لیکن عدالت نےمیری نااہلی ختم کردی ہے۔ اب چیف الیکشن کشنر پر10 ارب ہرجانے کادعویٰ کرنے جارہا ہوں۔
انہوں نے شرکاء کو پیغام دیا کہ ظلم کانظام جانوروں کےمعاشرےمیں ہوتاہے،عمران خان آپ سب نےظلم کیخلاف میرے ساتھ نکلنا ہے۔ میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے۔ میں نے لندن میں فلیٹس نہیں بنائے، انہوں نے میری دیانتداری پر سوال اٹھائے، میں ان سے ہرجانہ نکلوا کرشوکت خانم اسپتال کوپیسادوں گا۔
عمران خان نے کہا کہ میں اب ان لوگوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں جنہوں نے ان چوروں کے ٹولے کو ہم پر مسلط ہونے دیا، میں بڑے ادب سے آپ کو پیغام دے رہا ہوں کہ اللہ کا واسطہ ہے قوم کی آواز سن لو، سن لو قوم کدھرکھڑی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے اس کے بعد ضمنی انتخابات میں اپنی کامیابیوں کا ذکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں 8میں سے7نشستوں پرکامیاب ہوا ہوں جو کہ ایک عالمی ریکارڈ ہے لیکن ایک نشست پیپلزپارٹی حکومت کی دھاندلی کی وجہ سےہارا۔
پی ٹی آئی آفیشل پیجزپرشیئرکی جانے والی تازہ ترین تصاویرعوام کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ کیپشن میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان نے پرسوں کامونکی پہنچنا تھا لیکن رچنا ٹاؤن پراندھیرے کی وجہ سے سفر ختم کرنا پڑا اور کل سادھوکی کے پاس حادثے کی وجہ سے سفر ختم کرنا پڑا، دو دن تک یہ ہزاروں افراد عمران خان کے انتظار میں کھڑے رہے۔