مچھرکالونی میں تشدد سے ہلاک ہونے والے ٹیلی کام کمپنی کے 2 ملازمین کے قتل میں ملوث ملزمان کوعدالت میں پیش کردیا۔
چارملزمان کو انسداد دہشت گردی کی منتظم عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے ملزمان کو8 روزہ جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کرتے ہوئے پیشرفت رپورٹ طلب کرلی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیلی کام کمپنی ملازمین کا قتل: مرکزی ملزم گرفتار
عدالت نے ملزمان کو8 نومبر کو پیش کرنے کا حکم دیا جبکہ ملزمان میں فاروق، ربیع السلام، فیصل اورعبدالغفورشامل ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے مچھر کالونی میں ہونے والے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ اور ڈی آئی جی سندھ کو یکم نومبر کو طلب کرلیا ہے جبکہ ایس ایس پی انویسٹیگیشن کو بھی رپورٹ کے ساتھ ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیلی کام کمپنی ملازمین کا قتل: مشتعل افراد پائیوڈین کو بیہوشی کی دوا سمجھے، آئی جی
دوسری جانب سندھ کابینہ کے طلب کرنے پرآئی جی پولیس نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ انجنیئرکی گاڑی میں پایوڈین پڑی تھی، جسے لوگ سمجھے کہ اس سے بچوں کو بے ہوش کرکے اغوا کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بیٹے کیلئے انصاف چاہیے۔ ہجوم کے ہاتھوں قتل ٹیلی کام انجینئیر کے والد کا مطالبہ
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ مرادعلی شاہ کی زیرصدارت سندھ کابینہ کے اجلاس میں مچھرکالونی واقعہ پربریفنگ کے لیے آئی جی طلب کیا گیا تھا۔