سعودی کنگ محمد بن سلمان کے ویژن 2030 کے تحت بتدریج جدت پسندی اپنانے والے سعودی عرب میں بالآخر ہیلووین کا تہواربھی منالیا گیا، جو اس سے قبل منانے پرپابندی عائد تھی۔
سعودی عرب میں اس بار نہ صرف منایا گیا بلکہ منانے کے لیے تقریب کی میزبانی بھی کی کیونکہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان مملکت کو جدید بنانے کے لیے سماجی اصلاحات کو نافذ کرنا چاہتے ہیں۔
ریاض کے بلیوارڈ میں جمعرات اور جمعہ کو ہونے والی تقریب میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ساتھ ہی خوفناک ملبوسات اور فینسی ڈریس زیب تن کیے۔
جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وئرل ہوگئیں۔ تقریب سعودی دارالحکومت میں جاری ریاض سیزن کا حصے تھی۔
نیویارک ٹائمزکے مطابق ایک نوجوان نے بتایا کہ چند سالوں قبل ہی سعودی عرب ہیلووین پارٹی کرنا جرم تھا جس پرگرفتارکرلیا جاتا تھا لیکن اس بارحکومت کے زیراہتمام ہیلووین منایا گیا۔
نوجوان کا کہنا تھا کہ ہیلووین کو ”ہارر ویک اینڈ“ کا نام دیا گیا کیونکہ سعودی بدل رہا ہے۔