وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عمران نیازی نے دوست کے ذریعے پیغام بھجوایا کہ وہ چاہتے ہیں کہ آرمی چیف کے تقرر پر ان سے مشورہ کیا جائے، عمران خان کو صاف صاف بتا دیا تھا کہ آرمی چیف کا تقرر وزیراعظم کا آئینی اختیار ہے، اس لیے عمران خان سے مشاورت نہیں ہوگی، عمران خان کو اپنی ذات کے سوا کچھ نظر نہیں آتا، عمران خان کی نظر میں ان کی اپنی ذات وطن عزیز سے بھی اوپر ہے۔
لاہورمیں یوٹیوبرز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا کے نامور لوگوں سے مل کر خوشی رہی ہے، حقیقت یہ ہے کہ سوشل میڈیا کی اثر پذیری میں اضافہ ہوا ہے، سوشل میڈیا کی آج آواز سنی جارہی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ رواں ماہ کی 24 تاریخ کو سعودی عرب کا دورہ کیا جہاں محمد بن سلمان سے ہونے والی ملاقات مثبت رہی، سعودی ولی عہد نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے اپنے عزم کا ایک بار پھر یقین دلایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کی دوستی درینہ اور مثالی ہے، دونوں برادر ملک باہمی احترام کے رشتوں میں جڑے ہیں، سعودی ولی عہد جلد پاکستان آئیں گے، ان کا استقبال فقید المثال ہوگا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چند روز میں چین کا دورہ کرنے جارہا ہوں، پاک چین لازوال دوستی ہر آزمائش پر پورا اتری ہے، آئندہ دورہ چین سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ ملے گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب سے پاکستان میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، سیلاب سے سندھ اور بلوچستان میں سب سے زیادہ تباہی ہوئی، سیلاب کے بعد ہم نے امداد کے لئے منتیں کیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے وسائل سے 100 ارب روپے سے زائد رقم لاکھوں خاندانوں کو دے رہی ہے، بی آئی ایس پی کے تحت شفاف انداز میں 70 ارب روپے سیلاب متاثرین میں تقسیم ہوچکے ہیں، سیلاب متاثرین کو فی گھرانہ 25 ہزار روپے دے رہے ہیں، سیلاب سے ہماری معیشت کو 40 ارب ڈالر کا نقصان کا ہوا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی لانگ مارچ اور دھرنے کی صورت میں تاریخ اپنے آپ کو دہرارہی ہے، ماضی میں بھی پی ٹی آئی کے دھرنے کی وجہ سے چینی صدر کا دورہ پاکستان منسوخ ہوا، آج پھر لانگ مارچ اور دھرنے کی آڑ میں پی ٹی آئی انتشار کی سیاست کو ہوا دے رہی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے عمران خان کو گھٹیا اور بے ایمان انسان قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران نیازی ملکی مفادات کو پس پشت رکھتے ہوئے اپنی ذات سے باہر نہیں نکل سکتا، عمران نیازی کو اپنی انا اور گھمنڈ قوم کے وسیع ترمفاد سے زیادہ عزیز ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت شبانہ روز محنت سے ملک میں معاشی استحکام کے لئے سنجیدگی سے کام کررہی ہے، پی ٹی آئی کی قیادت ایک بار پھر حالات کو خراب کرنے کے درپے ہے، حکومت کسی بھی ملک دشمن کارروائی کی اجازت ہرگز نہیں دے گی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ دور حکومت میں بطور اپوزیشن لیڈر کئی مرتبہ چارٹر آف اکانومی کی پیشکش کی، قوم کے مفاد میں ہماری مخلص پیشکش پر پی ٹی آئی قیادت نے منفی ردعمل دیا، ملک کو بحرانوں سے نکالنے اور اہم معاملے پر مشاورت کی راہ ہمیشہ عمران نیازی نے ٹھکرائی، حجاز مقدس میں جن لوگوں نے بدتمیزی کی اور قانون شکنی کرنے والوں کو سزائیں ہوئیں، میری گزارش کا مان رکھتے ہوئے سعودی ولی عہد نے ان لوگوں کی سزائیں معاف کیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں کسی پارٹی کا نہیں بلکہ 22 کروڑ عوام کا وزیراعظم ہوں، ملک سے غربت اور بے روز گاری کے خاتمے کے لئے مخلصانہ کوششیں کرنا ہوں گی، سیاسی اور معاشی استحکام ہوگا تو پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرسکے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری عمران خان نے خود کی، دوست ملکوں کی جانب سے ملنے والے تحائف بازار میں بیچ دینا مضحکہ خیز ہے، تحفے میں ملی محبت کو بازار میں بیچنا کہاں کی دانشمندی ہے، تحفوں کو بیچنا نہ صرف ملک و قوم بلکہ اس ملک کی بھی توہین ہے جس نے تحفہ دیا، تحفے دینا اور لینا سنت محمدﷺ ہے، کچھ تحائف توشہ خانہ میں جمع ہی نہیں کرائے گئے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران نیازی نے ملکی معیشت تباہ کی اور کوئی ترقیاتی کام نہیں کیا، اپنی ذات کی خاطر عوام کو معاشی دلدل میں دھکیلنا کہاں کی سیاست ہے، جھوٹے نعروں اور گھٹیا الزامات لگا کر عوام کو لاعلم نہیں رکھا جاسکتا، ملک کو قائد کا پاکستان بنانے کے لئے انتشار کی سیاست کا خاتمہ کرنا ہوگا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ عمران نیازی قومی اداروں کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ اور زہر اگل رہا ہے، افواج پاکستان نے ملکی دفاع کے لئے بے مثال قربانیاں دی ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے شمار جانیں گئیں، ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ افواج پاکستان نے اپنے خون کا نذرانہ دے کر کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اعتماد کا ووٹ ناکام بنانے کے عمل سے متعلق جو حقائق سامنے آئے وہ قوم کو حقیقت دکھا رہے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ عمران نیازی اپنی ذات کی خاطر اداروں پر بلاجواز اور حقیقت کے منافی کیچڑ اچھال رہا ہے، قومی اداروں کے خلاف یہ بیانیہ کوئی محب وطن پاکستانی برداشت نہیں کرسکتا، عمران نیازی نے بے بنیاد تنقید سے بھارتی میڈیا کو بھی مذاق اڑانے کا موقع دیا، جو وطن کا وفادار نہیں وہ کسی کا وفادار نہیں ہوسکتا۔