وزیراعظم شہباز شریف نے انکشاف کیا کہ عمران خان نے مشترکہ کاروباری دوست کے ذریعے رابطہ کیا، انہوں نے مل کر آرمی چیف لگانے کی پیشکش کی جسے میں نے ٹھکرا دیا تھا۔
لاہور میں شہباز شریف کا پی ٹی آئی لانگ مارچ اور دورہ چین کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم کو لانگ مارچ اور علی امین گنڈا پور کے پلان سے بھی آگاہ کیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کسی کو قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیا جائے گا، آرمی چیف کی تقرری آئین اور قانون کے مطابق ہی ہوگی۔
شہباز شریف نے انکشاف کیا کہ عمران خان نے ایک مہینہ قبل مذاکرات کی پیش کش کی، عمران نے مشترکہ کاروباری دوست کے ذریعے رابطہ کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ تین نام میں بھجواتا ہوں، تین نام آپ بھجوائیں اور نیا آرمی چیف منتخب کرتے ہیں۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ عمران خان عام انتخابات کی تاریخ طے کرنے اور آرمی چیف کی تقرری چاہتے تھے تاہم میں نے ان کی درخواست ٹھکرا کر انہیں میثاق جمہوریت اور میثاق معیشت کی پیشکش کی تھی۔
بعدازاں وزیراعظم سے سوشل میڈیا سے منسلک افراد کی ملاقات ہوئی جس میں لانگ مارچ اور ملکی سیاسی معاشی صورتحال گفتگو کی گئی جب کہ اس دوران شہباز شریف نے لانگ مارچ کو بلاجواز اور پاکستان کی ترقی کے خلاف قرار دے دیا۔