وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور مسلم لیگ (ن) نے ٹوئٹر اسپیسس پر لانگ مارچ سمیت مختلف امور پر گفتگو کی ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمران نیازی اپنارویہ سیاستدانوں والا رکھے تو بات ہو سکتی ہے لیکن الیکشن موجودہ اسمبلی کی مدت پوری ہونے پر ہوں گے۔
عطا اللہ تارڑ نے کہاکہ ارشد شریف کواس وقت قتل کیا گیا جب لانگ مارچ کا آغاز قریب تھا، عمران نیازی کے کنٹینر کےایک طرف امرباالمعروف کےالفاظ ہیں، ان کےساتھی کان میں سرگوشیاں کرتے ہیں کہ اسلامی ٹچ دیں، یہ سمجھتے ہیں ہم نیک ہیں اورہمارےمخالفین بد ہیں۔
لیگی رہنما نے کہا کہ بھارت خوش ہےکہ آج آئی ایس آئی کوبدنام کیاگیا، بھارتی میڈیا پر بیٹھ کران کےاینکرزجشن منارہےہیں،بھارتی میڈیاچینلزنےعمران خان کوپسندیدہ شخص ڈیکلیئرکیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ 25مئی کو پنجاب حکومت مسلم لیگ کی تھی، وفاق نے کردارادا کیا عمران خان سینٹورس سے آگےنہیں جاسکا، یہ ملکی سالمیت اوروفاق کیلئےبہت نقصان دہ صورتحال ہوتی ہے،کیاسرکاری گاڑیوں کااستعمال لانگ مارچ کےلئےجائزہے، کیاصوبوں کی پولیس کی موجودگی اس میں جائز ہے؟
انہوں نے کہاکہ یہ لانگ مارچ کس مقصدکےلئےنکالاجارہاہے؟جس فوج پرتنقید کی جا رہی ہے،اسی نےسیکیورٹی کے انتظامات کئے ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ لاہورمیں تقریباً2کروڑکےقریب آبادی ہے،عمران خان کالانگ مارچ میں10سے12ہزارکےقریب لوگ ہیں۔عمران خان نےقوم کوگمراہ کررکھاہے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ وزیراعظم نےلانگ مارچ کاجائزہ لینےکیلئےکمیٹی تشکیل دی ہے، سیاسی جماعتیں ایک دوسرےکےساتھ ملکرفیصلےکرتی ہیں،عمرانخان عجیب آدمی ہےجونہ سیاست کوسمجھتاہےنہ جمہوریت کو،یہ اپنارویہ تبدیل کرےسیاسی جماعتوں کےساتھ آکربیٹھے،ملک سیلاب کی تباہی سے دوچار ہے، معاشی بدحالی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم لوگوں کی ناراضگی کو خوشی اور پیارمیں دلیں گے، چاہتےتھےکہ ہم الیکشن میں جائیں،
عمران نیازی اپنارویہ سیاستدانوں والارکھےتوبات ہوسکتی ہے، بیٹھ کربات کریں،اسکےبعدپاکستان کی بہتری کا سامان پیدا ہوگا۔
تاہم وزیر داخلہ نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ الیکشن موجودہ اسمبلی کی آئینی مدت پوری ہونےپرہونگے۔