دفتر خارجہ نے آج ممبئی میں منعقدہ اقوام متحدہ کی انسداد دہشت گردی کمیٹی (سی ٹی سی) کے اجلاس میں پاکستان کے خلاف ہندوستان کے بے بنیاد پروپیگنڈے کو واضح طور پر مسترد کردیا۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ افسوسناک ہے بھارت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی ایک اہم کمیٹی کا غلط استعمال کرتے ہوئے عالمی برادری کو عالمی دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے کردار کے بارے میں گمراہ کیا۔ بھارت کی ہتک آمیز حرکتیں کمیٹی کے مقاصد اور مینڈیٹ کو نقصان پہنچاتی ہیں اور قابل مذمت ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ دعوؤں کے برعکس، یہ بھارت ہی ہے جو پاکستان کے ساتھ عدم تعاون کرتا رہا ہے اور جان بوجھ کر ممبئی حملہ کیس کی عدالتی کارروائی کو روکا ہوا ہے۔ بھارتی حکومت کو ممبئی کیس کی قانونی کارروائی کو غیر منصفانہ طور پر طول دینے کی کوششوں کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔
ممبئی میں سی ٹی سی کے آج کے اجلاس میں بھارت کی ناروا مداخلت ایک بار پھر پاکستان کے دیرینہ خدشات کی تصدیق کرتی ہے کہ بھارت صرف پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے انسداد دہشت گردی کے بین الاقوامی فورمز پر سیاست کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ بھارت کو یاد رکھنا چاہیے کہ ممبئی حملوں کا معاملہ عدالت میں ہے اور کسی کی خواہش یا مرضی پر بھروسہ کرنے کے بجائے اسے موثر طریقے سے نمٹانے کے لیے ناقابل تردید اور قانونی طور پر قابل قبول ثبوت کی ضرورت ہوگی۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان کے کردار کو عالمی برادری نے تسلیم کیا ہے، حالانکہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے ارادوں اور کوششوں پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا جاتا ہے۔ اس کے برعکس بھارت اپنی اور دوسرے ممالک کی سرزمین استعمال کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی حمایت میں ملوث رہا ہے۔ پاکستان میں رنگے ہاتھوں پکڑا جانے والا بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو پاکستان کے اندر تخریب کاری اور دہشت گردی کی سرگرمیوں میں بھارتی ریاست کے ملوث ہونے کا زندہ ثبوت ہے۔ ٹی ٹی پی اور دیگر بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ بھی ہندوستانی تعاون بھی مشہور ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ بھارت کی منافقت مقبوضہ جموں و کشمیر میں ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی سے بھی عیاں ہے، جہاں نو لاکھ بھارتی سکیورٹی اہلکار بے گناہ کشمیریوں کو دہشت گردی، تشدد اور اذیت میں مبتلا کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، دنیا ہندوستان میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف بی جے پی اور آر ایس ایس کے انتہا پسندوں کی طرف سے منظم اور شروع کی گئی ”زعفرانی دہشت گردی“ سے بخوبی واقف ہے۔
دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کی حالیہ ڈی لسٹنگ دہشت گردی کی کارروائیوں کی اس کی قابل اعتماد، مضبوط اور ناقابل واپسی مالی معاونت کی واضح شناخت ہے۔ فیٹف میں پاکستان کی کامیابی کو ناکام بنانے کی کوششوں میں ناکام ہونے کے بعد بھارت اب پاکستان کے خلاف اپنے مذموم عزائم کو حاصل کرنے کے لیے دوسرے بین الاقوامی فورمز کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اور عالمی برادری کو گمراہ کر رہا ہے۔ بھارت کی طرف سے ایف اے ٹی ایف کی سیاست اور فورم پر اس کے غیر ذمہ دارانہ رویے کو بین الاقوامی سطح پر بڑے پیمانے پر جانا جاتا ہے۔
پاکستان عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بھارت کو دہشت گرد تنظیموں کی سرپرستی اور پڑوسی ممالک میں دہشت گردی کی حمایت، مالی معاونت اور حوصلہ افزائی کے لیے جوابدہ ٹھہرائے۔ اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگانے کے بجائے، بھارت کو اچھی طرح سے مشورہ دیا جائے گا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں اور بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کی پالیسی کو ترک کرے، اور محکوم کشمیری عوام کو اپنا حق خود ارادیت استعمال کرنے کی اجازت دے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں میں درج ہے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے ارکان پر بھی زور دیتا ہے کہ وہ اپنے مذموم ایجنڈے کی تکمیل کے لیے بھارت کے بے بنیاد اور گمراہ کن پروپیگنڈے اور بین الاقوامی پلیٹ فارمز کو ہائی جیک کرنے کی اس کی مذموم کوششوں سے ہوشیار رہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کے نوے ہزار سے زیادہ متاثرین کے لیے انصاف کو یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی برادری کی بھی ایک مستقل ذمہ داری ہے۔