کراچی کے علاقے ماڑی پور میں عوامی تشدد سے ہلاک ہونے والے ٹیلی کام کمپنی کے ملازم ایمن سعید جاوید کے والد نے بیٹے کے قتل پر انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔
ڈاکٹر سعید جاوید نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مجھے انصاف چاہئے، میرے بیٹے کے قتل کی انکوائری شفاف طریقے سے ہونی چاہئے۔
جمعرات 28 اکتوبر کی صبح مچھر کالونی میں ٹھٹھہ کے رہائشی ٹیلی کام کمپنی کے دو ملازمین کو اغوا کار قرار دے کر سفاکانہ طریقے سے قتل کردیا گیا تھا۔
متوفی ایمن سعید جاوید اور اسحاق جمالی دونوں ٹیلی کام کمپنی کے ملازم تھے اور علاقے میں سگنل چیک کرنے کیلئے آئے تھے۔ دونوں کی آمد پر افواہ پھیلائی گئی کہ بچوں کو اغواء کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیلی کام کمپنی ملازمین کا قتل: دو افراد گرفتار، 8 ملزمان کی نشاندہی
بھرے مجمعے نے دونوں پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ان کی موت وقع ہوگئی۔
متوفی ایمن کا تعلق ٹھٹھہ سے ہے ان کے والد ڈاکٹر سعید جاوید سینئیر صحافی ہیں جو ڈاکٹری کے شعبہ سے بھی وابستہ ہیں۔
متقوفی ایمن سعید کے والد نے بتایا کہ ایمن نے ابتدائی تعلیم ماڈل تربیت اسکول میں حاصل کی، دو سال قبل انجینیرنگ پاس کی اور دو ماہ قبل ہی انہیں ٹیلی کام کمپنی میں نوکری ملی تھی۔
ڈاکٹر سعید جاوید نے کہا کہ میرا بچہ دو ماہ قبل ہی نوکری پر لگا تھا ہفتہ کے دن گھر آتا تھا اور پیر کو ڈیوٹی پر چلا جاتا تھا۔ کراچی میں کمپنی نے ہی رہائش دی تھی اور ہمیشہ کمپنی کی گاڑی میں آتا جاتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی وہ کمپنی کی گاڑی میں گیا اور مجھے کمپنی والوں نے اس کی موت کی اطلاع دی۔
ڈاکٹر سعید نے کہا کہ شہر میں آئے دن بے گناہ نوجوانوں کے موت کی خبریں پڑھ رہے ہیں، آج یہ واقع میرے ساتھ ہوا ہے۔ میرے بچے کا ریکارڈ دیکھ لیں، کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ قتل کی انکوائری شفاف طریقے سے ہونی چاہیے۔