پاکستان نے بھارتی وزیر دفاع کے بیان پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ہم اپنی صلاحیت کا مظاہرہ بھی کرچکے ہیں۔
بھارتی وزیر دفاع نے گزشتہ روز مقبوضہ جموں اور کشمیر کے سری نگر شہر میں انفنٹری ڈے کی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو اپنے کئے کا خمیازہ بھگتنا ہوگا۔
بھارتی وزیر دفاع نے پاکستان پر آزاد کشمیر کی عوام کے ساتھ غیر انسانی سلوک کا بے بنیاد الزام لگایا تھا۔
ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ارشد شریف کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قتل کی تحقیقات کیلئے کینیا سے رابطے میں ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی انکوائری کمیٹی کینیا کے دورے پر ہے اور ہائی کمیشن کمیٹی سے مکمل تعاون کررہی ہے۔
عاصم افتخار نے کہا کہ ارشد شریف قتل کی انکوائری رپورٹ کا انتظار کرنا چاہئے، جو دو رکنی تحقیقاتی کمیٹی کینیا سے واپسی پر دے گی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ اماراتی حکام سے متعلق رپورٹس میں کوئی صداقت نہیں، سچ جاننے کیلئے تحقیقات ہونا ضروری ہے، اماراتی حکام کو خط لکھے جانے کی خبروں میں صداقت نہیں۔
ڈاکٹر عاسؐ افتخار کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کشمیریوں کو حق خود ارادیت سے محروم رکھ رہا ہے، بھارتی فورسز کشمیریوں پر مظالم برپا رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اے پی ایچ سی ہیڈ کوارٹر پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سعودی عرب کا اہم دورہ کیا اورمحمد بن سلمان سے اہم ملاقات کی، وزیراعظم یکم نومبر کو چین کا دورہ کریں گے، جہاں وزیر خارجہ بلاول بھٹو بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہوں گے۔
ملاقات میں چینی صدراورہم منصب سے ملاقاتیں ہوں گی، جن میں سی پیک منصوبے پر بات چیت ہوگی۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ فیٹف کوسیاست زدہ کرنے کی بھارتی کوشش ناکام ہوچکی ہے۔