خلیجی ریاست قطر کے دارالحکومت دوحہ میں فیفا ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کے آغاز سے چند ہفتے قبل عالمی مقابلوں کی تیاریوں کے سلسلے میں فائر بریگیڈ مشقوں کے دوران پیش آنے والے ایک حادثے میں تین پاکستانی فائر فائٹرز اپنی جان گنوا بیٹھے۔
قطری حکام نے جمعرات ستائیس اکتوبر کو اطلاع دی کہ تینوں پاکستانی کارکن براہ راست ان کثیر القومی سکیورٹی مشقوں کا حصہ نہیں تھے، جو قطر کے دارالحکومت دوحہ کے قریب جاری تھیں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حکام نے ان ہلاکتوں کی وجہ بننے والے واقعے کی کوئی تفصیلات نہیں بتائیں، مگر اتنا بتایا گیا کہ یہ حادثہ بدھ چھبیس اکتوبر کو رات گئے پیش آیا۔
جاں بحق تینوں پاکستانی شہریوں کے قریبی دوستوں کے بیانات اور ان کے احباب کی طرف سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی تفصیلات کے مطابق یہ تینوں پاکستانی حادثے کے وقت دوحہ کے حمد ایئر پورٹ پر ایک کرین پر سوار تھے کہ وہ کرین گر گئی۔
خیال رہے کہ آئندہ فیفا ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں جو سیکیورٹی مشقیں ”وطن“ کے نام سےجاری تھیں، جن کا اختتام آج بروز جمعرات ہوا۔
ان مشقوں کے لیے مجموعی طور پر 15 ممالک نے اپنے سیکیورٹی اہلکار اور ماہرین قطر بھیجے ہیں۔ جس میں امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، سعودی عرب، ترکی اور فلسطینی خود مختار علاقے بھی شامل ہیں۔
فیفا ورلڈ کپ کی سیکیورٹی کیلئے پاکستانی افواج کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں، جس کیلئے دستے قطر روانہ ہوچکے ہیں۔
ان مشقوں میں جنگی طیاروں کی ایمرجنسی پروازیں بھی شامل ہیں اور یہ بھی کہ قطر میں کسی میچ کے دوران کیمیائی ہتھیاروں سے کوئی حملہ ہوا تو اس سے پیدا ہونے والی صورت حال سے کیسے نمٹا جا سکتا ہے۔
قطر میں فیفا ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کا آغاز 20 نومبر کو ہو گا اور یہ عالمی مقابلے 18 دسمبر کو اپنے اختتام کو پہنچیں گے۔
اس ٹورنامنٹ کے دوران سیکیورٹی کے فرائض انجام دینے کے لیے مختلف ممالک نے اپنے سکیورٹی دستے قطر بھیجے ہیں یا بھیج رہے ہیں۔
ترکی سے تقریباً تین ہزار سکیورٹی اہلکار پہلے ہی قطر پہنچ چکے ہیں، جو وہاں سلامتی کو یقینی بنانے میں ملکی سیکیورٹی فورسز کی مدد کریں گے۔
قطر میں سکیورٹی کے فرائض انجام دینے والے غیر ملکی دستوں میں مراکش اور پاکستان کے سیکیورٹی اہلکار بھی شامل ہوں گے۔
فیفا ورلڈ کپ مقابلوں کی سیفٹی اینڈ سیکیورٹی آپریشنز کمیٹی کے مطابق، ’’حالیہ مشقوں سے واضح ہو گیا ہے کہ ملٹری فورسز اور سول حکام کی سطح پر ان مقابلوں کے دوران اہلیت اور عزم دونوں پہلوؤں سے ہر قسم کی صورت حال سے نمٹنے کی تیاری کر لی گئی ہے۔“
ان سیکیورٹی مشقوں کے آغاز کے موقع پر امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل کوریلا بھی قطر میں موجود تھے۔ مشرق وسطیٰ کے خطے میں تعینات امریکی فوجی دستوں کا انتظام یو ایس آرمی کی سینٹرل کمانڈ ہی کے پاس ہے۔
امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ’’جنرل کوریلا نے اگلے ماہ فیفا ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کے کامیاب اور محفوظ انعقاد کو یقینی بنانے کی قطر کی اہلیت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔“