پاکستانی معروف اداکارہ و ماڈل اقراء عزیز نے اداکار فیروز خان کے ساتھ مزید کام نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اقراء عزیز نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کیے گئے نوٹ میں کہا ہے کہ ظلم کے سامنے خاموش رہنا ظالم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے۔
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ گھریلو تشدد سے متعلق معاشرتی صورتحال بدلنے کے لیے میں نے فیروز خان کے ساتھ آنے والا اپنا نیا پروجیکٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے یہ مشکل لیکن ضروری فیصلہ ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ یہ فیصلہ گھریلو تشدد کا شکار اور مظلوموں کی مدد کی علامت کے طور پر کر رہی ہیں۔
اقراء عزیز نے اپنی پوسٹ کے آخر میں لکھا ہے کہ میں انصاف کے حصول کے لیے آواز اٹھانے والی علیزے سلطان کی حمایت کرتی ہوں۔
گزشتہ روز فیروز خان نے سابق اہلیہ کی جانب لگائے گئے الزامات اور جاری کی گئی تشدد پر مبنی تصاویر کی تردید کردی تھی۔
اداکار فیروز خان نے انسٹاگرام اسٹوری شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ میں فیروز خان ان تمام بے بنیاد، بدنیتی پر مبنی اور جھوٹے الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہوں جو مجھ پر لگائے گئے ہیں اور سوشل میڈیا پر گردش کر رہے ہیں۔ ان الزامات میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔
علیزے سلطان پر تشدد کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد متعدد شوبز شخصیات نے ان کا ساتھ دیتے ہوئے فیروز خان کو آڑے ہاتھوں لیا۔
دوسری جانب کراچی کی فیملی کورٹ شرقی میں 20 اکتوبر کو فیروز خان کی جانب سے بچوں سے ملاقات اور حوالگی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے علیزہ سلطان کو مہینے میں 2 دفعہ بچوں کی فیروز خان سے ملاقات کروانے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے کہا کہ فیروز خان کی مہینے کے پہلے اور آخری ہفتے میں عدالتی احاطے میں بچوں سے ملاقات کروائی جائے تاہم فیروز خان ملاقات سے پہلے اپنا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ عدالت میں جمع کرائیں۔
عدالت نے فیروز خان کو ہدایت دی کہ وہ بچوں سے ہر ملاقات پر دو ہزار روپے ٹریولنگ کے لئے ادا کرینگے۔