پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے مقتول صحافی ارشد شریف کی میت وطن واپسی پر احتجاج کا منصوبہ بنایا گیا تھا، جسے انتظامیہ نے مبینہ طور پر دھوکے سے ناکام بنا دیا۔
ارشد شریف کی میت قطرایئر لائن کی پرواز کیو آر 632 کے ذریعے منگل اور بدھ کی درمیانی شب اسلام آباد پہنچائی گئی، جسے ان کے اہلِ خانہ نے وصول کی۔
اس موقعے پر پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری، کنول شوزب اور سماجی وصحافتی تنظیموں کے رہنما بھی اسلام آباد ایئرپورٹ پر موجود تھے۔
اسلام آباد ایئرپورٹ پررش کے باعث بدنظمی بھی دیکھنے میں آئی، حکام نے ارشد شریف کے حامیوں کو ویڈیوز بنانے سے روک دیا۔
ائیر پورٹ سے ایک ایمبولینس پولیس ایسکورٹ میں روانہ ہوئی، جس کے پیچھے احتجاج کی نیت سے پہنچے پی ٹی آئی کارکنان بھی روانہ ہوئے۔
صحافی شفاء یوسفزئی نے آنکھوں دیکھا حال بیان کرتے ہوئے اپنی ویڈیو میں کہا کہ ایک ایمبولینس سائرن بجاتے ہوئے پولیس قافلے کے ساتھ نکلی اور لوگوں نے اس پر پھول یہ سوچتے ہوئے نچھاور کئے کہ اس میں ارشد شریف کی میت موجود ہے۔
”لیکن وہ ایمبولینس خالی تھی۔“
دوسری جانب قافلہ جب اسپتال پہنچا تو معلوم ہوا کہ ایمبولینس واقعی خالی تھی، جس کی تصدیق پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی نے بھی کی۔
شہریار آفریدی نے اپنے ویڈیو بیان میں اس اقدام کو ”بزدلی“ اور ”منافقت“ قرار دیتے ہوئے حکومت کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔
ارشد شریف کی بیوہ جویریہ صدیقی نے بھی شفاء یوسفزئی کے بیان کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ“جو شفاء نے لکھا وہ حقیقت ہے، وہ میرے ساتھ تھیں۔“