وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کی شفاف تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کا جوڈیشل کمیشن بنایا جائے گا۔
وزیر اعظم نے سعودی عرب سے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ حکومت اسلام آباد ہائی کورٹ سے درخواست کرے گی کہ اس مقصد کے لیے ایک جج کو نامزد کیا جائے۔
شہباز شریف نے کہا کہ عدالتی کمیشن کی تشکیل کا معاملہ بھی توثیق کے لیے وفاقی کابینہ کے سامنے رکھا جائے گا۔
وزیراعظم نے ارشد شریف کے قتل کو انتہائی قابل مذمت قرار دیتے ہوئے یقین دلایا کہ تحقیقات کے حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب روانگی سے قبل انہوں نے کینیا کے صدر ولیم روٹو کو ٹیلی فون کیا تھا اور ان پر زور دیا تھا کہ وہ مقتول صحافی کی میت کی جلد وطن واپسی کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے علاوہ منصفانہ تحقیقات کریں۔
وزیراعظم نے کہا کہ کینیا کے صدر نے اس المناک واقعے پر اپنے دکھ کا اظہار کیا ہے اور اس سلسلے میں اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ہے۔
بعد ازاں ایک ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ میں نے صحافی ارشد شریف کے قتل کی انکوائری کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اس افسوسناک واقعے کے حقائق کا شفاف اور حتمی تعین کیا جا سکے۔
یاد رہے کہ ارشد شریف کو اتوار کی رات مبینہ طور پر مقامی پولیس نے کینیا میں گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔