پنجاب میں بلدیاتی انتخاب کے معاملے پر سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کوئی حکومت بلدیاتی انتخابات نہیں کرانا چاہتی، پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ہم آرڈر پاس کریں گے ۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر سماعت کی، اس سلسلے میں اسپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن اور چیف سیکرٹری پنجاب الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے ۔
اسپیشل سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ پنجاب میں 2 بار حلقہ بندیاں کر چکے ہیں، اب تیسری مرتبہ حلقہ بندی کرنی ہو گی، حلقہ بندیوں کے لئے رولز کی کاپی درکار ہے۔
چیف سیکرٹری پنجاب نے کہاکہ پنجاب بلدیاتی الیکشن کے لئے ہم جلد ڈی مارکیشن کرلیں گے، 25 ہزار آبادی پر ایک یونین کونسل بن جائے گی ۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ پنجاب حکومت کو خط تحریر کریں ہمیں دستاویزات درکار ہیں جنہیں فراہم کیا جائے، پنجاب میں تیسری مرتبہ بلدیاتی حلقہ بندی مذاق نہیں ہے، کیا الیکشن کمیشن پرانے حلقہ بندی پر الیکشن کرا سکتا ہے، اگر کرا سکتا ہے تو شیڈول جاری کریں ۔
سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے دیکھنا ہے وہ پرانے قانون پر بلدیاتی انتخابات کراسکتا ہے، اگر پرانے قانون پر انتخاب ہوسکتا ہو توآج ہی پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کر دیں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ نئے قانون پر بلدیاتی انتخابات کرانے ہیں تو چیف سیکریٹری پنجاب ہمیں یقین دہانی کرائیں، کوئی حکومت بلدیاتی انتخابات نہیں کرانا چاہتی۔
چیف الیکشن کمشنر نے ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ سیکرٹری الیکشن کمیشن آج آپ سپریم کورٹ کو دوبارہ خط لکھیں،اب الیکشن کمیشن چیف سیکرٹری کو ہدایت کرے گا اور آرڈر پاس کریں گے ۔
چیف سیکرٹری پنجاب نے کہاکہ پنجاب اسمبلی نے نیا بل منظور کر لیاہے ، نیابل 10 دن میں قانون بن جائے گا، نئے قانون کے مطابق چلیں ہم ٹائم لائن کو فالو کریں گے۔
سکندر سلطان راجہ نے مزید کہاکہ آپ کو لگتا ہے کہ الیکشن ای وی ایم پر ہو سکتا ہے ،آپ جان بوجھ کر ای وی ایم ڈال رہے ہیں کہ مسئلہ بنے،جان بوجھ کر اسٹنٹ ہے، آپ کو اپنی سیاسی قیادت کو گائیڈ کرنا چاہیئے ،پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ہم آرڈر پاس کریں گے ۔