سندھ ہائیکورٹ نے کراچی کے مختلف اضلاع میں حلقہ بندیوں کے خلاف ایم کیوایم پاکستان کی فوری سماعت کی درخواست منظور کرتے ہوئے فریقین کو 15 نومبر کے لئے نوٹس جاری کردیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں کراچی کے مختلف اضلاع کی حلقہ بندیوں کے خلاف ایم کیوایم کی 6 درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے فوری سماعت کی درخواست منظور کرتے ہوئے فریقین کو 15 نومبر کے لئے نوٹس جاری کردیا۔
عدالت نے آئندہ پرالیکشن کمیشن اور دیگر فریقین کو تیاری کرکے آنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
وکیل ایم کیوایم کا مؤقف تھا کہ ضلع غربی میں یوسیز اور ٹاونز کی تشکیل غلط اور بدنیتی پر مبنی ہیں، اورنگی ٹاؤن، مومن آباد، بلدیہ ٹاؤن، نارتھ ناظم آباد اور شاہ فیصل کالونی میں حلقہ بندیاں انتہائی غلط ہیں، حلقہ بندیاں درست نہ ہوئیں تو انتخابات منصفانہ نہیں ہوں گے۔
سندھ ہائیکورٹ نے کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن میں تاخیر کے خلاف کیس میں وفاقی اور صوبائی حکومت کو ایک ہفتے میں تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں کراچی اورحیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن میں تاخیرکے خلاف جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے الیکشن کمیشن سے استفسار کیا کہ الیکشن ملتوی کرنے کا نوٹیفکیشن کہاں ہے؟،جس پر درخواست گزار کے وکلا ء نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے تیسری دفعہ بھی الیکشن ملتوی کردیا۔
جماعت اسلامی کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے بلدیاتی الیکشن میں جان بوجھ کرتاخیر کی۔
تحریک انصاف کے وکیل کا کہنا تھا کہ 12 سے زیادہ امیدوار فوت ہوچکے ہیں،کئی امیدواروں کے پاس مہم چلانے کے وسائل ختم ہوچکے، الیکشن کمیشن سندھ حکومت کی ایما پرکراچی میں بلدیاتی الیکشن کیلیےٹال مٹول سے کام لے رہا ہے۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے فاق اورصوبائی حکومت کو ایک ہفتے میں تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ فریقین تیاری کرکے آئیں سن کرفیصلہ کریں گے۔