برطانیہ کے سابق بھارتی نژاد وزیر خزانہ رشی سُونَک برطانیہ کے اگلے وزیر اعظم نامزد ہوگئے ہیں۔ پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف نے اس نامزدگی پر سونک کو مبارکباد دی ہے۔
سُونک کو کنزرویٹو پارٹی کا اگلا رہنما اور برطانوی وزیر اعظم بننے کیلئے کم از کم 100 قانون سازوں کی حمایت کی ضرورت ہے اور وہ مطلوبہ اکثریت حاصل کر چکے ہیں۔
بی بی سی کے مطابق وہ کل یعنی منگل کو بادشاہ چارلس سے ملاقات کے بعد وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھال لیں گے۔
سابق وزیر اعظم بورس جانسن، رشی سونک کے سب سے بڑے مقابل تھے لیکن وہ اتوار کو اس دوڑ سے باہر ہو گئے۔
قیادت کے عہدے کی دعویدار صرف سابق وزیر دفاع پینی مورڈانٹ رہ گئی تھیں اور پیر کو وہ بھی دوڑ سے باہر ہوگئیں۔
سونک کے پاس تقریباً 186 عوامی حمایتی ہیں، جبکہ مورڈانٹ کی ٹیم نے ان کے پاس 90 حمایتی ہونے کا دعویٰ کیا تھا، جیسا کہ فنانشل ٹائمز کے جم پکارڈ نے ٹویٹ کیا۔
خیال رہے کہ 357 قانون ساز ووٹ دینے کے اہل ہیں۔
بھارتی نژاد سونک کے برطانوی وزیراعظم کو ریورس کالونیل ازم کا نام دیا جا رہا ہے۔ یعنی صدیوں قبل جہاں انگریزوں نے ہندوستان پر اپنی حکمرانی قائم کی تھی وہیں اب اس خطے سے آنے والا ایک شخص برطانیہ کا حکمران بن رہا ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اور بھارتی وزیراعظم نریندری مودی نے سونک کو مبارک باد دی ہے۔
سونک کے حمایتیوں میں موجودہ وزیر خزانہ جیریمی ہنٹ اور سابق وزیر خزانہ ساجد جاوید کے ساتھ موجودہ وزیر داخلہ گرانٹ شیپس اور ان کے پیشرو سویلا بریورمین اور پریتی پٹیل بھی شامل ہیں۔