اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی اور کار سرکار میں مداخلت کے مقدمے میں عمران خان کی عبوری ضمانت 31 اکتوبرتک منظورکرلی جبکہ مقامی عدالت نے اقدام قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت درج مقدمے میں چیئرمین پی ٹی آئی کی عبوری ضمانت میں 12 نومبرتک توسیع کر دی۔
چیئرمین تحریک انصاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج مقدمے میں شامل تفتیش ہونے جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد پہنچے ۔
نااہلی کے خلاف احتجاج پردفعہ 144کی خلاف ورزی، توڑ پھوڑ اور کار سرکار میں مداخلت کے خلاف مقدمے کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج راجہ جواد حسن عباس نے کی۔
عدالت نے 1 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے عمران خان کی 31 اکتوبرتک عبوری ضمانت منظور کرلی۔
عمران خان جوڈیشل کمپلیکس کے بعد تھانہ سیکرٹریٹ میں اقدام قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت درج مقدمہ میں عبوری ضمانت کے لئے اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ سیشن عدالت پہنچے۔
ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے 10ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض عمران خان کی عبوری درخواست ضمانت 12 نومبر تک منظور کر لی۔
جج راجہ جواد عباس حسن نے پی ٹی آئی رہنماؤں اسد عمر، فیصل جاوید، علی نواز اعوان اور راجہ خرم نواز کی درخوستوں کو یکجا کرتے ہوئے پراسیکیوشن کونوٹس جاری کیے۔
کیس کی سماعت 28 اکتوبرتک ملتوی کردی گئی۔