سینئر صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف کے انتقال پر پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی اور سابق وزیرداخلہ شیخ رشید نے بھی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے میت پاکستان لانے اور معاملے کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سینئر صحافی ارشد شریف کے گھر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی اظہار تعزیت کے لئے آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس موقع پر کہا کہ ميرے نظر میں سب بڑا کام يہ ہے کہ اس کی ماں کو سکون ملے، سب جانتے ہیں اس وقت ايک ماں کى کيفيت کيا ہوگى، اس کے بعد تحقیقات ہونى چاہیئے کہ يہ کيوں ہوا اور اس کا ذمہ دار کون ہے؟حالات آپ کے سامنے ہیں ہم کسى پر انگلى نہیں اٹھانا چاہتے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اورسابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ سچ کی خاطر ارشد شریف نے قربانی دی ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے سینئر صحافی ارشد شریف کی وفات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹویٹ میں شیریں مزاری نےلکھاکہ ارشد شریف کو اسنائپر نے سر پر گولی ماری۔
پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی نے کہا کہ ارشد شریف نڈر صحافی اور سچے انسان تھے۔
مراد سعید نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ شہدا ءکا وارث شہادت کے رتبے پر فائز ہوگیا۔
اس کے علاوہ علی زیدی، اعظم سواتی، یاسمین راشد، پیپلز پارٹی کی سینیٹر سحر کامران اور جی ڈی اے کی رہنما نصرت سحر عباسی نے بھی ارشد شریف کی موت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔۔
کینیا میں فائرنگ سے سینئر اینکر پرسن ارشد شریف کے جاں بحق ہونے کے واقعے پروزیراعلیٰ پنجاب، گورنر پنجاب اور ترجمان پنجاب حکومت سمیت سیاسی اور سماجی شخصیات نے شید مذمت کی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی نے سینئر اینکر پرسن ارشد شریف کی کینیا میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے کے واقعے پر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ارشد شریف کی فیملی کے غم میں برابر کے شریک ہیں،اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ غمزدہ خاندان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے واقعے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔
ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سینئر صحافی ارشد شریف کا قتل آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے پر حملہ ہے،ارشد شریف کی تحقیقاتی صحافت نے بہت سے لوگوں کو ان کا دشمن بنا دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ سے درخواست ہے کہ اس معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا حکم دیا جائے۔