روایتی حریف پاکستان اور بھارت ٹی 20ورلڈ کپ میں ساتویں بار آمنے سامنے آرہے ہیں، اس سے قبل قومی ٹیم 6 میں سے ایک ہی میچ جیت پائی۔
دونوں ٹیموں کا 2007 کے ورلڈکپ میں 2 بار ٹکراؤ ہواجہاں گروپ مرحلے کا سنسنی خیز اینڈ ہوا، ٹائی رہنے پر بھارت نے بال آؤٹ پرمیچ جیتا۔
اس کے بعد پھر ایونٹ کے فائنل میں بھی دونوں ٹیمیں مدمقابل آئیں ، جہاں پاکستان فتح کے قریب پہنچ کر 5رنز سے میچ ہار گیا اوریوں ٹرافی بھارت نے اپنے نام کرلی۔
بھارت پاکستان کے خلاف 2012 میں 8 اور 2014 میں باآسانی 7وکٹوں سے فاتح رہا، 2016 میں بھی روایت نہ بدلی اور بھارت نے ہوم گراؤنڈ پر پاکستان کے خلاف6وکٹوں سے میدان مارا۔
روایتی حریفوں کا 5 سال بعد 2021 میں ایک بار پھر ٹی 20 ورلڈ کپ میں آمنا سامنا ہوا، دبئی میں شاہینوں نے تاریخ بدل ڈالی ۔
قومی ٹیم نے بھارت کو پہلی بار میگا ایونٹ میں ریکارڈ 10وکٹوں سے عبرتناک شکست دی۔
روایتی حریفوں کا جب بھی ٹاکرا ہوا، چاہے وہ ٹی 20 ورلڈ کپ ہو یا ون ڈے ورلڈ کپ ہو بھارت کا بیٹنگ لائن پر انحصار رہا جبکہ پاکستان کو بولرز سے امیدیں رہیں۔
ٹی 20 ورلڈکپ کے بڑے مقابلے میں ایک کی بیٹنگ سیر تودوسرے کی بولنگ سوا سیر ہے، پاکستان کی اوپننگ جوڑی پر نظریں ہیں، کپتان بابر اور رضوان سے بڑی امیدیں لگائی جارہی ہیں، بلا چل گیا تو 2021ورلڈکپ کی یاد تازہ ہوجائے گی۔
بھارت کا ماضی کی طرح ویرات کوہلی پر انحصار ہے ، روہت شرما ،سوریا کمار یادیواور ہادک پانڈیا بھی خطرہ بن سکتے ہیں۔
گرین شرٹس کا اہم ہتھیار بولنگ ہے،شاہین آفریدی اور حارث رؤف حریف ٹیم پر جھپٹنے کو تیارہیں ،دونوں طرف سے کھلاڑی ایک دوسرے پر وارکریں گے ، جس کے لئے شائقین کو بس تھوڑا سا انتظارکرنا ہوگا۔