پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکنِ قومی اسمبلی کی پولیس حراست میں تصویر جاری ہوگئی۔
ایک ٹوئٹ میں فواد چوہدری نے جاری تصویر کے ردِ عمل میں کہا کہ ’یہ رکنِ قومی اسمبلی کے ساتھ سلوک ہے جو کلبھوشن اور احسان اللہ احسان کے ساتھ بھی نہیں کیا گیا۔‘
فواد چوہدری نے بغیر نام لیے بغیر متعلقہ حکام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ اپنی نفرت میں ملک کو آگ میں جھونک رہے ہیں۔
دوسری جانب پولیس حراست میں صالح محمد کی جاری تصویر پر آئی جی اسلام آباد نے ایکشن لے لیا۔
اسلام آباد پولیس کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رکنِ قومی اسمبلی کی حراست میں تصویر جاری ہونے کے معاملے پر آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خاں نے فوری ایکشن لیتے ہوئے متعلقہ سی آر او انچارج اور ملوث اہلکار کو تا حکمِ ثانی معطل کردیا۔
آئی جی اسلام آباد نے اس سارے معاملے پر ایس ایس پی آپریشنز کو انکوائری کا حکم بھی جاری کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کو نا اہل قرار دیے جانے کے بعد الیکشن کمیشن کے مرکزی دفتر پر فائرنگ کے واقعے کے الزام میں پی ٹی آئی ایم این اے صالح محمد کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کرلیا تھا۔
فائرنگ کے واقعے پر پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی صالح محمد خان اور خیبر پختونخوا پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ ایس ایچ او تھانہ سیکرٹریٹ کی مدعیت میں درج کیا ہے۔
درج مقدمے میں اقدام قتل اور پولیس کے ساتھ مزاحمت کی دفعات بھی شامل ہیں جس میں صالح محمد خان، گن مین تصدق علی شاہ اور شاہ زیب کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔