سینیٹر اعظم سواتی کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا ہے، کارکنان نےاعظم سواتی کا اڈیالہ جیل کے باہر استقبال کیا، رہائی کے بعد اعظم سواتی اڈیالہ جیل سے روانہ ہو گئے۔
قبل ازیں، اسلام آباد کی مقامی عدالت نے اعظم سواتی کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا۔
اسپیشل جج سنٹرل راجہ آصف محمود نے چھ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں سینیٹر اعظم سواتی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملزم کی عمر 74 سال ہے اور کوئی سابق مجرمانہ ریکارڈ نہیں، ملزم سے مزید تفتیش کی ضرورت نہیں۔
فیصلے میں کہا گیا کہ پراسیکیوشن کے مطابق ٹوئٹ کے ذریعے پاک فوج میں تفریق ڈالنے اور ریاست کو نقصان پہنچانے اورعوام میں پاک فوج کے خلاف نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔
ملزم کے وکیل نے اعظم سواتی پر مقدمے کوبدنیتی پر قراردیا۔
تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا کہ اعظم سواتی اپنا اوریجنل پاسپورٹ تاحکم ثانی عدالت میں جمع کرائیں، عدالت نے اعظم سواتی کی دس لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں پر ضمانت منظور کی۔