سینئرصحافی حامد میرنے کہا کہ یہ بہت معمولی سی نااہلی ہے کیونکہ عمران خان ایک ٹرم کے لئے نااہل ہوئے ہیں، اگلا الیکشن لڑسکتے ہیں۔
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں سینئرصحافی حامد میر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے تحت عمران خان کی جو نااہلی ہوئی ہے، یہ بہت معمولی سی نااہلی ہے کیونکہ وہ ایک ٹرم کے لئے نااہل ہوئے ہیں، اگلا الیکشن لڑسکتے ہیں۔
عمران خان قبل ازوقت انتخابات کا مطالبہ کررہے ہیں، جوآئندہ سال مارچ، میں ہوں یا ستمبر، اکتوبرمیں ہوں جب بھی ہوں گے عمران خان الیکشن لڑسکتے ہیں، جبکہ قومی اسمبلی سے انہوں نے استعفی دیا ہوا ہے جس کے باعث وہ اسمبلی میں جا نہیں سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ کیس: الیکشن کمیشن نے عمران خان کو نااہل قراردے دیا
حامد میرکا کہنا تھا کہ ان کا خیال ہے کہ الیکشن کمیشن کا عمران خان کی نااہلی سے متعلق جو فیصلہ آیا ہے، یہ تو ہلکا سا جھٹکا ہے کیونکہ شہبازشریف کی حکومت کچھ اورکیسوں پر کام کررہی ہے۔
انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ ان میں فارن فنڈنگ کا کیس شامل ہے، جبکہ کچھ بینکوں کے چیکس بھی ان کے ہاتھ لگے ہیں، جس کی کاپیاں میں نے بھی دیکھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: توشہ خاشہ معاملہ کیسے شروع ہوا اور کہاں جائے گا
حامد میر نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگراس کے بعد عمران خان کے خلاف کوئی کیس بنتا ہے، تو وہ زیادہ سنگین ہوگا۔
سینئرصحافی نے کہا کہ عمران خان کو نااہل کرنے سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلہ پر بہت سے قانونی ماہرین نے سوال اٹھا دیے ہیں، دوسرا اگر یہ فیصلہ درست بھی ہے تو یہ ایک ٹرم کےلئے بہت معمولی نااہلی ہے۔
میزبان شوکت پراچہ کا کہنا تھا کہ اس کا مطلب ہے نظر آرہا ہے سب کو ریلیف مل جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو تین برس جیل کا بھی سامنا
انہوں نے کہا کہ شہبازحکومت عمران خان کے خلاف کچھ اور کیسز میں مقدمہ درج کرلیتی ہے اور نیب کے نئے سربراہ اگر عمران خان کے پیچھے لگ جاتے ہیں، تو وہ مشکل میں پڑ سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو نااہل قراردے دیا ہے۔
عمران خان کی نااہلی کا فیصلہ چیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان راجا کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے فیصلہ سنایا۔