الیکشن کمیشن کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس میں نااہل قرار دئے جانے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین عمران خان کہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن نے ایک مافیا کا حصہ بن کر فیصلہ کیا۔
عمران خان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ توشہ خانہ میں آدھی قیمت دے کر تحفہ خرید سکتے ہیں، ہم اس فیصلے کے خلاف عدالت جارہے ہیں۔
عمران خان نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ عدالت میں ایک چیز بھی غیر قانونی نہیں نکلے گی، کیونکہ تمام ریکارڈ موجود ہے۔
انہوں نے فیصلے کے خلاف اور اُن کے حق میں سڑکوں پر نکلنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج ختم کر دیں، ان شاء اللہ میں اس مہینے کے آخر میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑا احتجاج کروں گا۔
عمران خان نے کہا کہ آصف زرداری اور نواز شریف نے مہنگی گاڑیاں توشہ خانہ سے نکالیں، ان کے کیسز دس سال سے پڑے ہوئے ہیں۔
چئیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ سائفر میں واضح ہے باہر سے مل کر حکومت گرائی، اب کھیل نہیں سکتے تو یہ کہتے ہیں عمران خان کو میچ سے نکال دو۔ جو ملک کو اکھٹا رکھ سکتی ہے اسی پارٹی کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمشنر ڈھائی سال سے ہمارے خلاف فیصلے دے رہا ہے۔ کل رات ہی سب کو بتا دیا تھا کہ اس نے مجھے نااہل کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے مجھے صادق و امین کہا، جن کی ملک سے باہر اربوں کی جائیدادیں ہیں ان کا مجھ سے موازنہ کر رہے ہیں جس کی تمام جائیدادیں پاکستان میں ہیں۔ مجھے اور نوازشریف کو ایک طرف دکھایا جارہا ہے، نوازشریف چور ہے اس کے بچوں کے پاس بڑے بڑے محلات ہیں، میں کرکٹ کھیلتا تھا، 34 سال پہلے میں نے فلیٹ لیا تھا، میں نے حلال کے پیسے سے فلیٹ خریدا تھا، اس کو بیچ کر پیسہ پاکستان لایا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جن پر اربوں کے کیسز ہیں انہیں بچایا جارہا ہے، یہ میرا منہ بند کرنے کی کوشش کررہے ہیں، لیکن میں وعدہ کرتا ہوں میری جتنی بھی زندگی ہے ان چوروں کا مقابلہ کرنے کیلئے ہے میں ان کا مقابلہ کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ میں اسے سیاست نہیں جہاد سمجھتا ہوں، جب تک زندہ ہوں ان کا مقابلہ کروں گا۔