سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس ہے کیا؟ پی ڈی ایم کے ارکان نے عمران خان پر کیا الزام عائد کیا تھا، عمران خان نے اپنے تحریری جواب میں کیا مؤقف اپنایا تھا؟۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف (ن) لیگ کے محسن شاہنوازرانجھا نے اگست میں ریفرنس بنایا اور 5دیگرارکین کے دستخط کے ساتھ آرٹیکل 63 (ٹو) کے تحت ریفرنس دائرکیا ۔
الیکشن کمیشن میں 18 اگست کوتوشہ خانہ ریفرنس پرسماعت کا آغازہوا،ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا کہ عمران خان نے سرکاری توشہ خانہ سےتحائف خریدے مگر گوشواروں میں ظاہرنہیں کیے،’جانتے بوجھتے‘ توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف چھپائے ،یہ عمل ان کی بدیانتی کوظاہرکرتا ہے ، آئین کے آرٹیکل 62 ون (ایف) کے تحت نااہل قرار دیا جائے۔
دستاویزکےمطابق سابق وزیراعظم کوکل58تحائف ملے ،یہ تحائف عمران خان نے توشہ خانہ سے 20 اوربعدازاں 50 فیصد رقم ادا کر کے حاصل کیے۔
عمران خان کے تحریری جوب میں بتایا گیاکہ تحائف میں صرف 14 چیزیں ایسی تھیں جن کی مالیت 30 ہزارروپے سے زائد تھی جنہیں باقاعدہ طریقہ کارکے تحت رقم کی ادائیگی کرکے خریدا گیا۔
الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں 4تحائف فروخت کرنے کا بھی اعتراف کیاتھا۔
الیکشن کمیشن نے ریفرنس پر 5سماعتیں کی ، جس پر کیس کا فیصلہ 19 ستمبر کو محفوظ کیا تھا ۔