توشک خانہ فارسی کا لفظ ہے جو وقت بدلنے کے ساتھ توشہ خانہ کی شکل اختیارکرگیا جس کا مطلب وہ جگہ جہاں حکمرانوں کودوسرے ممالک سےملنے والے قیمتی تحائف کومحفوظ کیا جاتا ہے۔
صدر،وزیراعظم اوروزراء کو کسی بھی غیرملکی دورے کے دوران ملنے والے تحائف وزارتِ خارجہ میں اندراج ہوتا ہے ،انہیں محفوظ بنانے کی ذمہ داری کیبنٹ ڈویژن کی ہوتی ہے، یہ ادارہ صرف قیمتی تحائف ہی نہیں بلکہ دستاویزات اورتاریخی اشیاء کو محفوظ کرنے کا بھی ذمہ دار ہوتا ہے۔
پاکستانی قوانین کے مطابق اگرکوئی تحفہ 30 ہزارروپے سےکم مالیت کا ہے توتحفہ حاصل کرنے والاشخص سے مفت رکھ سکتا ہے ۔
تاہم 30ہزارسےزائد کےتحائف کی قیمت والے تحائف پر50 فیصد جمع کروا کے حاصل کیا جا سکتا ہے تاہم عمران خان نے قوانین میں تبدیلی کر کے 20 سے 50 فیصد کر دیا ۔