ملک میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے علاوہ گندم کی قلت کے سنگین مسئلے نے بھی سر اٹھا لیا، وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالہیٰ نے گندم کی قلت پر وفاق کو خط لکھ دیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے مطابق صوبے میں صرف 4 ماہ کیلئے گندم کا ذخیرہ موجود ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کو رواں سیزن میں 4 اعشاریہ 448 میٹرک ٹن گندم حاصل ہوئی ، اس کے علاوہ صوبے کے پاس صفر اعشاریہ 780 میٹرک ٹن پچھلا ذخیرہ بھی موجود تھا۔
متن کے مطابق حکومت پنجاب نے گندم می تقیسم کا آغاز 19 مئی 2022 کو سبسڈائزڈ نرخوں پرکیا، وقت سے قبل ہی صوبے میں گندم کا اجراء وفاقی حکومت کی مکمل منظوری اور تعاون سے کیا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ یہ ذخیرہ صوبے کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی تھا لیکن چونکہ گندم کا اجراء جلد کردیا گیاتھا اس لیے گندم جاری کیے جانے کا سیزن شروع ہوتے ہی یہ محسوس کیا گیا کہ مزید ذخائر کی ضرورت ہے۔
وزیرِ اعلیٰ کی جانب سے وزیراعظم کو لکھے جانے والے خط میں پنجاب کے لیے 10 لاکھ ٹن گندم کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے3 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی فوری فراہمی کی درخواست کی گئی ہے۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ وزرات نیشنل فوڈ سیکیورٹی اورپاسکوکواس حوالے سے ہدایات جاری کرتے ہوئے بقیہ گندم بھی مرحلہ وارفراہم کی جائے۔
اس سے قبل پنجاب گندم کی فراہمی کے لیے 18 جون، 19 ستمبراور4 اکتوبرکو متعلقہ اداروں کومراسسلے بھیج چکا ہے۔