اسلام آباد کی مقامی عدالت نے متنازعہ ٹوئٹس کیس میں گرفتارپی ٹی آئی سینیٹر اعظم سواتی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا، جو کل سنایا جائے گا۔
اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں اعظم سواتی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی، اعظم سواتی کی جانب سے وکیل بابراعوان عدالت میں پیش ہوئے.
مزید پڑھیں: اعظم سواتی کی درخواست ضمانت پر پراسیکیوٹرسے دلائل طلب
پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے عدالتی دائرہ اختیار پر اعتراض کردیا، رضوان عباسی نے کہا کہ ایف آئی اے عدالت کے سواتی کیس کے معاملے میں دائرہ کار پر بات کروں گا، یہ معاملہ اس عدالت کے دائرے سے باہر ہے اور سیشن جج کے پاس جانا چاہیئے۔
پراسیکیوٹر ایف آئی اے نے کہا کہ اعظم سواتی نے ٹوئٹ کے ذریعے نفرت انگیز بیان دیا، اعظم سواتی نے ٹوئٹ کے ذریعے فوج میں بغاوت کی کوشش کی، اعظم سواتی نے دوران تفتیش ٹوئٹ کا اعتراف کرلیا۔
مزید پڑھیں: متنازعہ ٹویٹ کیس: اعظم سواتی کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا
عدالت نے اعظم سواتی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا، اسپیشل جج سینٹرل کل پی ٹی آئی سینیٹر کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنائیں گے۔
سابق وزیر ریلوے اعظم سواتی کو 13 اکتوبر کو قانون نافذ کرنے والے ادارے نے اسلام آباد چک شہزاد کی رہائش گاہ سے گرفتارکیا تھا۔
خاندنی ذرائع نے اعظم سواتی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ رات 3 بجے کچھ افراد فارم ہاؤس پر آئے اور اعظم سواتی کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔
مزید پڑھیں: متنازعہ ٹویٹ کیس: اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں مزید ایک روز کی توسیع
خاندانی ذرائع نے مزید بتایا کہ سینیٹر اعظم سواتی کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے گرفتار کیا جبکہ ایف آئی نے فوری طور پر اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔
جس کے بعد ایف آئی اے نے اعظم سواتی کے خلاف پیکا قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، مقدمے میں 20،131،500 اور 505 کی دفعات شامل تھیں۔
مقدمے میں شامل تعزیت پاکستان کی دفعہ میں بتایا گیا کہ اعظم سواتی نے بد نیتی پرمبنی ٹویٹ کیا جو کہ مقاصد کی تکمیل کے لئے انتہائی تضحیک آمیز تھا، اعظم سواتی نے ریاستی اداروں کو براہ راست نشانہ بنایا۔
ایف آئی اے کے مقدمے میں متنازع ٹویٹ کا متن بھی شامل ہے، جس میں کہا گیا کہ ٹویٹ اداروں میں تقسیم پھیلانے کی گھناؤنی سازش ہے۔
یاد رہے کہ اعظم سواتی منی لانڈرنگ اور فارن فنڈنگ کیس میں نامزد تھے، ایف آئی اے نےفارن فنڈنگ کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سمیت کل 11عہدیدارون کونامزد کیا۔