ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کے بعد پاکستان کو اقتصادی میدان کےعلاوہ بین الاقوامی منڈیوں میں بھی کھلا راستہ مل جائے گا۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ سے نکلنے سے پاکستان کے لئے اقتصادی میدان میں آسانیاں پیدا ہوں گی۔
بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوگا، جبکہ پاکستانی امپورٹرز اور ایکسپورٹرز کو بھی بین الاقوامی منڈیوں تک آسان رسائی مل جائے گی۔
فیٹف کے اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالے جانے کا قوی امکان ہے جس کے پاکستانی معیشت پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: اسحاق ڈار نے فیٹف سے متعلق پاکستان کیلئےاچھی خبرسنا دی
اس کے علاوہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بھی جلد خوشخبری آنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
اگرماضی میں دیکھا جائے پاکستان کو فیٹف گرے لسٹ پر جون 2018 میں ڈالا گیا تھا اور اکتوبر2019 تک ٹیرر فنانسنگ اور اینٹی منی لانڈرنگ سے متعلق ایکشن پلان پرعمل درآمد کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
گزشتہ حکومت نے منی لانڈرنگ سے متعلقہ ایکشن پلان کے 7 اور ٹیرر فنانسنگ سے متعلق 27 میں سے 26 نکات پرعمل درآمد کیا۔
یہ بھی پڑھیں: فیٹف اجلاس کیلئے پاکستانی وفد پیرس پہنچ گیا، جمعہ کو اچھی خبر متوقع
نئی قانون سازی سمیت منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لئے متعدد اقدامات کئے جبکہ مجموعی طور پر ایکشن پلان کے 34 میں سے 32 نکات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا گیا۔
موجودہ حکومت نے بقایا 2 نکات پرعمل کرکے پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے کی راہ ہموار کی ہے۔
فیٹف نے گزشتہ اجلاس میں پاکستان کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے حال ہی میں فیٹف ٹیم نے پاکستان آکر ان اقدامات کا جائزہ بھی لیا۔