بھارت کے نارکوٹکس کنٹرول بیورو کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے انکشاف کیا ہے کہ بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان کے خلاف بنائے گئے کروز منشیات کیس کی تحقیقات میں کئی بے ضابطگیاں کی گئی ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق این سی بی کی جانب سے 18 اکتوبر کو جمع کروائی گئی ایک خصوصی انٹرنل رپورٹ میں تحقیقاتی ٹیم نے انکشاف کیا ہے کہ آریان خان کیس میں براہ راست انویسٹیگیشن کرنے والے 7 سے 8 افسران کا طرز عمل مشکوک پایا گیا ہے۔
خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے جمع کروائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے کیس کے 65 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے، ساتھ ہی کیس پر کام کرنے والے افسران اور ان کے اہل خانہ کے مالی معاملات کی تفصیل کا بھی جائزہ لیا گیا، جبکہ اس دوران کچھ افسران نے اپنے بیان تبدیل کر دیے تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کارڈیلا کروز منشیات کیس کی تحیقیقات کرنے والے 7 سے 8 افسران کا کردار مشکوک ہے جس پر ان کے خلاف اعلیٰ حکام کی اجازت سے ادارتی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ ہائی پروفائل کروز منشیات کیس میں آریان خان کے بری ہونے کے بعد ادارے کے تحقیقاتی نظام پر سوالات اُٹھ گئے تھے جس پر این سی بی کی جانب سے بالی وڈ اسٹار شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان پر لگائے گئے سنگین الزامات کی تحقیقات کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔
کروز منشیات کیس میں آریان خان ایک مہینہ جیل میں رہنے کے بعد اکتوبر 2021 میں ضمانت پر رہا ہوئے تھے بعد ازاں مئی 2022 میں انہیں مقدمے سے بری کرتے ہوئے کلین چٹ مل گئی تھی۔