خیبرپختونخوا کے سینئر وزیر عاطف خان نے تصدیق کی ہے کہ انہیں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے بھتے کیلئے خط موصول ہوا ہے۔
انہوں نے پشاور میں کے پی انٹر یونیورسٹی گیمز کی افتتاحی تقریب کے بعد صحافیوں کے سوال کے جواب میں کہا۔ “ جی ہاں، مجھے تاوان کے حوالے سے ایک خط ملا ہے، میں نے اسے متعلقہ حکام کے ساتھ شیئر کیا ہے۔ اب امید ہے کہ وہ اس پر مزید تحقیقات کریں گے۔“
آج نیوز کے پاس موجود کاپی کے مطابق خط بظاہر ٹی ٹی پی مردان کی طرف سے صوبائی وزیر کو بھیجا گیا تھا۔
خط میں دعویٰ کیا گیا کہ کالعدم تنظیم کے پاس عاطف خان کا مکمل ڈیٹا اور ریکارڈ موجود ہے۔
خط کے متن میں مزید کہا گیا کہ صوبائی وزیر ان کی فہرست میں تھے۔
دھمکی آمیز خط میں عاطف خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا کہ ”آپ کا وقت آگیا ہے۔ لہٰذا فہرست سے نکلنے رہنے کے لیے ہمارا مطالبہ ماننا ہوگا یا مرنے کے لیے تیار رہیں۔“
کالعدم تنظیم نے عاطف خان سے 80 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کرتے ہوئے تین دن میں جواب طلب کیا ہے۔
خط مزید کس کس کو موصول ہوا؟ اس سوال کے جواب میں عاطف خان کا کہنا تھا کہ دیکھیں میں دوسروں کے بارے میں نہیں جانتا، اطلاعات تھیں کہ کے پی کے وزیر اعلیٰ کو بھی خط ملا ہے۔ لیکن میں نے کھلے عام اس بارے میں بات کی ہے۔
ان کے مطابق میں نے تمام سیکورٹی ایجنسیوں کو آگاہ کر دیا ہے۔ یہ سیکورٹی ایجنسیوں پر منحصر ہے کہ وہ مزید کارروائی کریں۔
خان کو کالعدم گروپ کی جانب سے ایک واٹس ایپ وائس پیغام بھی موصول ہوا تھا جس میں دھمکیاں بھی تھیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر نے جواب میں بھتہ کی رقم دینے سے انکار کر دیا ہے۔
اس پیش رفت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے خان سے رابطہ کیا۔
سی ٹی ڈی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھتہ کی کال افغانستان کے موبائل نمبر سے آئی تھی۔
انہوں نے تمام ڈیٹا وفاقی حکومت کو بھجوا دیا ہے اور پڑوسی ملک سے آنے والی کالز سے واٹس ایپ انتظامیہ کو آگاہ کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھتہ خوری میں ملوث متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔