صوبہ سندھ کے شہرعمرکوٹ میں بھی آٹے کے بحران کی وجہ سے شہری مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہوگئے۔
شہری 110 سے 120 روپے فی کلو آٹا خریدنے پر مجبور ہیں جبکہ سندھ حکومت کا 65 روپے کلو آٹا فروخت کرنے کا اعلان بھی اعلان تک محدود رہا ہے۔
حکومت سندھ کی جانب سے ریلیف فراہم کرتے ہوئے آٹے کے نرخ 65 روپے فی کلو مقرر کرکے مختلف آٹا چکی پر اسٹال لگا دئے ہیں لیکن 65 روپے فی کلو فروخت ہونے والا آٹا ناقابل استعمال قرار دیا جاتا ہے۔
عوام کا کہنا ہے کہ ہم غریب مزدور ہیں بارشوں میں گھر ڈوب گر گئے 200 اور250 روپے مزوری کماتے ہیں اور آٹا 120 سے 125 فی کلو ملتا ہے۔
حکومت نے گندم کا ریٹ 4 ہزار روپے من مقرر کیا ہے گورئمنٹ کہتی آٹا 65 فی کلو فروخت کرو کوٹہ ملتا نہیں 100 روپے فی گندم ملتی ہے 65 روپے میں کیسے چلائیں۔
عوام نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ کو چاہے زخیرہ اندوزی کرنے والے مافیا کے خلاف فوری کارروائی کرکے آٹا کی قیمتوں میں اضافہ پر قابو پایا جائے۔