صحافی ایاز امیر کی بہوسارہ انعام قتل کیس میں مرکزی ملزم شاہ نوازامیر کی والدہ ثمینہ شاہ کو گرفتار کرلیا گیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ اسلام آباد میں سارہ انعام قتل کیس کی سماعت ہوئی ، دوران سماعت ملزمہ ثمینہ شاہ وکلاء کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں جبکہ کیس کا تفتیشی افسر بھی ریکارڈ سمیت عدالت کے سامنے پیش ہوا۔
مزید پڑھیں: سارہ قتل کیس: ایاز امیر کی اہلیہ کا ضمانت قبل از گرفتاری کیلئے عدالت سے رجوع
ایڈیشنل سیشن جج سہیل شیخ نے مرکزی ملزم شاہ نواز امیر کی والدہ ثمینہ شاہ کی ضمانت خارج کر دی۔
تھانہ شہزاد ٹاؤن پولیس نے ضمانت خارج ہونے پر ملزمہ ثمینہ شاہ کو کمرہ عدالت کے باہر سے گرفتار کر لیا۔
مزید پڑھیں: سارہ قتل کیس: شاہنواز اور ایاز امیر مزید جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
اس سے قبل ثمینہ شاہ کی عبوری ضمانت میں 19 اکتوبر تک توسیع کی گئی تھی۔
ایاز امیر کی بہو سارہ کو ان کے بیٹے شاہنواز امیر نے 23 ستمبر کی شب لڑائی جھگڑے کے چک شہزاد کے ایک فارم ہاؤس میں سرپرجم میں استعمال ہونے والے ڈمبل کے وار سے قتل کردیا تھا۔
ملزم واردات کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا تھا تاہم پولیس نے چھاپہ مار کر اسے حراست میں لے لیا اورتھانہ شہزاد ٹاؤن منتقل کر دیا۔
مقتولہ سارہ کی فیملی کینیڈا میں رہائش پزیرہونے کےسبب قتل کا مقدمہ تھانہ شہزاد ٹاؤن کے ایس ایچ اوسب انسپکٹر نوازش علی خان کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
کینیڈا کی شہریت رکھنے والی 37 سالہ مقتولہ سارہ 3 روز قبل ہی دبئی سے پاکستان پہنچی تھیں جہاں وہ ملازمت کرتی تھیں۔
شاہنوازاور سارہ کی شادی چند ماہ قبل ہی ہوئی تھی جس سے قبل ان کی سوشل میڈیا کے ذریعے دوستی ہوئی تھی۔