کراچی میں بلدیاتی انتخابات غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کے خلاف جماعت اسلامی نے 20 اکتوبر کو بروز جمعرات شہر بھر احتجاج کا اعلان کردیا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے شہر میں بلدیاتی الیکشن کے التوا پر ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر جمہوریت کی نرسری پر شب خون مارا گیا، ہم نے خط لکھا کہ بتائیں کون کون سے اہلکار سندھ بھیجے جس پر کوئی ایک نام بھی نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو آئین نے یہ اختیار دیا ہے کہ وہ پاک فوج اور ریاست کے کسی بھی ادارے کو الیکشن کے لیے استعمال کر سکتے ہیں مگر وہ آڈر دینے کے بجائے ریاست کے سہولت کار بن جاتے ہیں۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ ہم ٹیکس دیتے ہیں جس سے حکومت کا نظام چلتا ہے، جماعت اسلامی سے پریشان ہوکر الیکشن ملتوی کروائے گئے ہیں، ہمیں کسی صورت انتخابات میں التواء قابل قبول نہیں ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ وزارت داخلہ اور وزارت دفاع کیوں ایک شہر میں انتخابات نہیں کروا سکتے، اگر آپ الیکشن نہیں کروا سکتے تو استعفیٰ دیں اور کسی اہل آدمی کو آنے دیں۔
انہوں نے کہا کہ کل مردم شماری کو مؤخر کردیا گیا، کراچی کے لوگوں کا مسئلہ ہے اس لیے کوئی نہیں بولتا، کراچی دشمنی میں سب ایک اور یہ سب ملے ہوئے ہیں، اکیلی جماعت اسلامی ان گیارہ جماعتوں کا مقابلہ کر رہی ہے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف پرسوں بروز جمعرات پورے شہر میں احتجاج کیا جائے گا جب کہ 21 اکتوبر بروز جمعہ کو باغِ جناح میں خواتین کا جلسہ عام ہوگا اور بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے عالمی سطح پر کیمپین بھی شروع کی جائے گی۔