متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) نے مطالبات پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں ایک بار پھر حکومت سے علیحدگی کی دھمکی دے دی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف سے گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور کنوینئر ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی کی ملاقات ہوئی جس میں فیصل سبزواری اور وسیم اختر بھی شریک ہوئے۔
ملاقات میں ایم کیو ایم وفد نے وفاق سے ہونے والے معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے کا وزیراعظم سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ عملدرآمد نہ ہونے پر ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔
ایم کیو ایم نے شہباز شریف ٓسے کہا کہ معاہدے کے تحت مطالبات پر عملدر آمد نہ ہونے کے بعد ہمارا حکومت میں رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں اور اگر مسائل کا حل نہیں نکال سکتے تو حکومت میں شامل نہیں رہیں گے۔
وزیراعظم نے ایم کیو ایم وفد کو مطالبات جلد پورے کرنے اور پیپلز پارٹی سے بات کرکے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرادی۔